تہران: ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای نے نو منتخب صدر پزشکیان کی توثیق کر دی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں نو منتخب صدر کی باقاعدہ توثیق کی تقریب میں سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے مسعود پزشکیان کی بطور ایرانی صدر توثیق کر دی۔
نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کل حلف اٹھائیں گے، تقریبِ حلف برداری میں وزیر اعظم شہباز شریف سمیت 70 غیر ملکی مہمان شریک ہوں گے۔
مسعود پزشکیان کو ملنے والے ووٹ کی توثیق کرتے ہوئے ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ انھیں اسلامی جمہوریہ ایران کا صدر مقرر کرتا ہوں۔
روئٹرز کے مطابق مسعود پزشکیان نے ایک حقیقی خارجہ پالیسی اور اندرون ملک جبر کو کم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، انھیں نسبتاً اعتدال پسند سمجھا جاتا ہے، وہ ایک ایسے وقت میں صدارت کا عہدہ سنبھال رہے ہیں جب غزہ میں اسرائیل-حماس تنازعے اور لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ اسرائیلی چپقلش پر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
گولان ہائٹس حملہ، اسرائیل کے بعد امریکا نے بھی الزام حزب اللہ پر دھر دیا
سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والی ایک تقریب میں آیت اللہ علی خامنہ ای نے پزشکیان کے لیے اپنی منظوری دی، اور اس کے بعد تقریر میں سپریم لیڈر نے ایران کے دیرینہ اسرائیل مخالف مؤقف کا اعادہ کیا۔ خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے ہفتے کے روز اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں میں فٹ بال گراؤنڈ کو نشانہ بنانے والے راکٹ حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا اور بھارتی رد عمل کی دھمکی دی، جس پر ایران نے اتوار کے روز اسرائیل کو لبنان میں کسی بھی نئی مہم جوئی کے خلاف خبردار کر دیا ہے۔
خامنہ ای نے تقریر میں کہا ’’صیہونی حکومت (اسرائیل) کوئی ریاست نہیں ہے، یہ ایک جرائم پیشہ گروہ، قاتلوں کا بینک اور ایک دہشت گرد گروہ ہے۔‘‘