تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

پاکستان اور بھارت سے اپیل ہے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں، ایران

تہران : ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی نے کہا ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک سے اپیل ہے کہ پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور بھارتی فیصلے پر ایران نے کہا ہے کہ ایران کشمیر سے متعلق حالیہ بھارتی فیصلے کا قریب سے جائزہ لے رہا ہے۔

ترجمان ایرانی دفتر خارجہ عباس موسوی کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال سے متعلق پاکستانی اور بھارتی حکام نے اپنا نقطہ نظر دیا ہے، جس پر ایران غور کررہا ہے۔

عباس موسوی نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ علاقائی قوموں کی خوشحالی کے لئے پرامن طریقے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں۔

ترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہمارے علاقائی شراکت دار اور دوست ممالک ہیں، پاکستان اور بھارت کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ تمام مسائل کاحل بات چیت سے تلاش کریں۔

گذشتہ روز چین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔

چین نے  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرحدی مسائل مزید پیچیدہ کرنے کا سبب بنیں۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان  کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ مسئلے کو بات چیت سے پر امن طور پر حل کریں۔

واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

Comments

- Advertisement -