تہران: ایران نے یورینیم کی افزودگی میں 20 فی صد اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے کا کہنا ہے کہ ایران نے یورینیم کی 20 فی صد افزودگی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یو این نیوکلیئر واچ ڈاگ نے کہا ہے کہ انھیں ایران نے اطلاع دی ہے کہ وہ غیر آبادی والے گاؤں فورڈو میں 20 فی صد یورینیم کی افزودگی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس سلسلے میں ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں کے لیے روس کے مستقل نمائندے میخائل اولیانوف نے بھی ایک ٹویٹ کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اپنے بورڈ آف گورنرز اور سلامتی کونسل کو خبر دی ہے کہ ایران فورڈو کے زیر زمین تنصیبات میں یورینیم کی افزودگي کی سطح بیس فی صد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ایران کا ایٹمی سائنسدان کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرنیکا کا دعویٰ
اولیانوف کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عموماً اس طرح کی خفیہ رپورٹس دس منٹ میں میڈیا میں لیک ہو جاتی ہیں لیکن آج یہ بات دو گھنٹے میں سامنے آئی۔
#IAEA DG reported to the Board of Governors and #UNSC about intention of #Tehran to start enrichment op to 20%. Usually such confidential reports are leaked to media in 10 minutes. Today it happened in about 2 hours. The person who leaks is a human being – relaxed on the holiday.
— Mikhail Ulyanov (@Amb_Ulyanov) January 1, 2021
واضح رہے کہ ایران کے بڑے نیوکلیئر سائنس دان کے قتل کے بعد گزشتہ ماہ ایک قانون منظور کیا گیا تھا، یورینیم افزودگی کا یہ اعلان اس قدم کے بعد سامنے آیا ہے۔
بیس فی صد اضافے کی یہ سطح وہ ہے جو ایران نے 2015 کے معاہدے سے قبل حاصل کی تھی، افزودگی کا یہ عمل فورڈو سائٹ میں عمل میں لایا جائے گا جو ایک پہاڑ کے نیچے بنی ہوئی ہے۔
ایران حال ہی میں واشنگٹن کے ساتھ کشیدگی کے نتیجے میں کئی بار اعلان کر چکا ہے کہ وہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معاہدے کی مزید خلاف ورزی کرے گا۔