تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

زائرینِ حج سعودی پولیس سے بحث نہ کریں، ایرانی حکومت

تہران: ایران کی حکومت نے حج کی ادائیگی کے لیے جانے والے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ جنت البقیع کی زیارت پر جانے والے زائرین سعودی پولیس سے بحث نہ کریں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق حج اور زائرین کی سیکیورٹی سے متعلق ادارے کے سربراہ قاسم ناصری نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ ’’شہری سعودی عرب میں قیام اور زیارتوں کے دوران مقامی پولیس سے بحث کرنے سے گریز کریں‘‘۔

انہوں نے ایرانی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جبت البقیع کے دورے کے دوران سعودی پولیس سے بحث کریں گے تو اس صورت حال سے شدت پسند موقع کا فائدہ اٹھائیں گے۔

پڑھیں: سعودی حکومت نے ایرانی شہریوں کو حج ادائیگی کی اجازت دے دی

یاد رہے گزشتہ برس مذاکرات کامیاب نہ ہونے پر ایرانی زائرین کو سعودی حکومت کی جانب سے حج کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم اس سال دونوں ممالک کی حکومتوں نے پہلے ہی سے بات چیت شروع کردی تھی۔

حال ہی میں دونوں ممالک کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں جس کے بعد سعودی حکومت نے ایرانی زائرین کو بھی حج کرنے کی اجازت دیتے ہوئے تمام حاجیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ کامیاب مذاکرات اور اجازت ملنے کے بعد سعودی حکومت نے ایرانی حاجیوں کے لیے ویزوں کا اجرا شروع کر دیا۔

مزید پڑھیں: ایران سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں‘سعودی وزیردفاع

واضح رہے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کشیدہ ہیں، حال ہی میں اسلامی اتحاد سے متعلق ہونے والے اجلاس میں امریکی صدر نے بھی ایرانی حکومت پر دہشت گردی اور شدت پسندوں کی پشت پناہی کا سنگین الزام عائد کیا تھا۔

ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی نے اُس وقت شدت اختیار کی تھی کہ جب سیعہ عالم دین کو پھانسی دی گئی تھی، سزائے موت کے بعد سعودی عرب کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور مظاہرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -