واشنگٹن/ریاض : امریکا میں تعینات سعودی سفیر خالد بن سلمان نے ایران پر دہشت گردی کےا لزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایران پوری دنیا میں دہشت گردی کا معاون اور پشت پناہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی سفیر شہزادی خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دنیا بھر میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات اور دہشت گردی سے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی حکومت نے پوری دنیا کو اندھیرے میں رکھا ہوا ہے۔
خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی شام میں مداخلت کےباعث لاکھوں شامی شہری ہجرت پر ہوئے اور لاتعداد شامیوں کو اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔
[bs-quote quote=”ایران نے حزب اللہ کا قیام عرب ممالک کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کےلیے کیا تھا۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خالد بن سلمان” author_job=”سعودی سفیر”][/bs-quote]
سعودی سفیر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ عراق میں پھیلنے والی فرقہ واریت کی جنگ میں ایرانی حکومت ملوث ہے جبکہ اپنے ہی ملک میں دوسرے ممالک کے سفارت خانوں پر بلوائیوں کے ذریعے حملے کرواکر انہیں نذر آتش کرواتا ہے۔
شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری کے قتل میں بھی ایران ملوث ہے، ایرانی نظام نے مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک عراق وشام کو تباہ و برباد کرنے کے لیے فرقہ واریت کو ہوا دی۔
امریکا میں تعینات سعودی شہزادے نے ٹویٹ کیا کہ ایرانی حکومت نے عرب ممالک کو نقصان پہنچانے کےلیے حزب اللہ کو وجود بخشا اور اب ایرانی حکومت خطے میں حوثی جنگجوؤں کی صورت میں ایک اور حزب اللہ بنارہی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ سعودی عرب خطے میں ایک اور حزب اللہ کی تشکیل نہیں ہونے دے گا۔
ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان
یاد رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے کہاتھا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔
امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیاتھا کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔