تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

برطانیہ میں ایرانی سفیر طلب، آئل ٹینکر سے متعلق یقین دہانیوں کی خلاف ورزی پر شدید مذمت

لندن: برطانیہ نے لندن میں متعیّن ایرانی سفیر کودفتر خارجہ میں طلب کیا اور ان سے آئل ٹینکر سے متعلق یقین دہانیوں کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران نے برطانیہ کو تیل بردار جہاز ادریان داریا1 سے متعلق یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ شام پر عاید یورپی یونین کی پابندیوں کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ ڈومینیک راب نے ایک بیان میں کہا کہ ایران نے ادریان داریا سے متعلق کرائی گئی یقین دہانیوں کی مکمل بے توقیری کی ہے، انہوں نے ایران پر ٹینکر پر لدے تیل کو شام میں منتقل کرنے سے متعلق وعدے کی پاسداری نہ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل کی (شامی صدر بشارالاسد کے) سفاک نظام کو فروخت ایرانی حکومت کے روایتی کردار کا حصہ ہے، اس نے یہ علاقائی سلامتی کو تہس نہس کرنے کے لیے وضع اور اختیار کررکھا ہے۔

برطانوی آئل ٹینکر پر قبضہ، ایران پر پابندی عاید کرنے کا منصوبہ تیار

برطانیہ نے کہا کہ وہ ا س ماہ کے آخر میں اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھائے گا، نئی سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق ایرانی آئل ٹینکر شام کے ساحلی علاقے میں بدستور موجود ہے، اس جہاز پر اکیس لاکھ بیرل خام تیل لدا ہوا ہے اور اس کی مالیت تیرہ کروڑ ڈالر بتائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ چار جولائی کو اس آئیل ٹینکر(سابق نام گریس اوّل) کو جبل الطارق میں برطانیہ کی شاہی بحریہ نے یورپی یونین کی شام پرعاید پابندیوں کی خلاف ورزی کے الزام میں تحویل میں لے لیا تھا، اس کے دو ہفتے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے خلیج میں برطانیہ کے ایک پرچم بردار جہاز کو پکڑ لیا تھا اور ابھی تک اس کو نہیں چھوڑا ہے۔

برطانوی آئل ٹینکر پر ایران قابض، برطانیہ نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

جبل الطارق کے ایک جج نے پندرہ اگست کو ایرانی آئل ٹینکر کو چھوڑنے کا حکم دیا تھا اور اس کے بعد جبل الطارق کے حکام نے اس شرط پر اس کو چھوڑنے کا حکم دیا تھا کہ اس پر لدے تیل کو شام نہیں بھیجا جائے گا۔

ایرانی حکام نے گذشتہ ہفتے یہ کہا تھا کہ اس پر لدے تیل کو کسی نامعلوم خریدار کو فروخت کردیا گیا ہے۔ اس آئیل ٹینکر کے معاملے پر امریکا اور ایران کے درمیان بھی محاذ آرائی جاری ہے۔ امریکا نے الزام عاید کیا کہ سپاہِ پاسداران انقلاب ایران نے شام کو ایرانی تیل بھیجنے کے لیے غیر قانونی طور پر امریکا کے مالیاتی نظام تک رسائی کی کوشش کی تھی۔

Comments

- Advertisement -