عراقی حکام کی جانب سے ایک بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ریلوے نیٹ ورک بچھانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے، جو الفاؤ کی بڑی جنوبی بندرگاہ کو سعودی عرب سے ملانے کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ جس سے دونوں ممالک میں آمدورفت اور تجارت کے حوالے سے درپیش مسائل ختم ہوجائیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ 17 ارب ڈالر کے منصوبے کا حصہ ہو گا جسے ”شاہراہ ترق” کہا جاتا ہے۔
عراقی وزارت ٹرانسپورٹ کے میڈیا ڈائریکٹر میثم عبدالصافی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ”شاہراہ ترق” میں 1,200 کلومیٹر طویل ریلوے لائن اور بندرگاہ سے ترکیہ کے ساتھ شمالی سرحد تک ایک ہائی وے کی تعمیر شامل ہے۔
دوسری جانب جی 20 سربراہ اجلاس کے اختتام کے بعد نئی دہلی میں سعودی ولی عہد کے لیے باضابطہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان اور مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان دوطرفہ تعاون کے کم سے کم 50 معاہدوں اور سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔
ان میں توانائی، پیٹرو کیمیکل، قابلِ تجدید توانائی، زراعت اور صنعت کے علاوہ سماجی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے معاہدے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ سعودی عرب کی وزارتِ سرمایہ کاری اور بھارت کی قومی ایجنسی برائے فروغِ سرمایہ کاری اور سہولت کے درمیان طے پانے والے متعدد معاہدے شامل ہیں۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے اپنے وفود کے ساتھ سعودی، بھارت تزویراتی شراکت داری کونسل کے پہلے اجلاس میں شرکت کی ہے۔
اجلاس کے ایجنڈے میں صحت کی دیکھ بھال، غذائی تحفظ، ثقافت اور معاشرتی فلاح وبہبود کے امور،توانائی کی سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، سمیت دو طرفہ تعاون کے وسیع شعبے شامل تھے۔