تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

لندن دھماکےمیں ملوث عراقی پناہ گزین کو34سال قیدکی سزا

لندن:  برطانیہ میں پناہ لینے والےعراقی نوجوان احمد حسن کو قتل کا جرم ثابت ہونے پرمقامی عدالت نے 34 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابقعراق میں حالات خراب ہونے کے باعث 2016 میںبرطانیہ میں پناہ لینے والے 18 سالہ نوجوان احمد حسن نے 2016 میں دہشت گردی کی روک تھام کے لیے شروع کیے گئے پروگرام میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا۔

18 سالہ احمد حسن گذشتہ سال لندن کے علاقے پارسنز گرین میں واقع زیرزمین ریلوے اسٹیشن میں گھریلو سطح پر تیارکردہ دھماکہ خیزمواد نصب کیا تھا جس کے پھٹنے سے اسٹیشن پر مسافروں میں سے 30 افراد جُھلس کر زخمی ہوئے تھے۔

حسن کی ذہن سازی کرنے والی خاتون لیکچرار کا کہنا تھا کہ نوجوان حملہ آورحکومتی سرپرستی میں چلنے والے دہشت گردوں کی بحالی کے مرکز میں جانے کے لیے تیار ہی نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ احمد حسن کو حکومت کی زیر سرپرستی چلنے والے مخلتف بحالی کے مراکز میں داخل کرنے کوشش کی گئی لیکن حسن کا یہ دعویٰ تھا کہ اسے ایسے کسی پروگرام میں شرکت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

کیٹ کیبل نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ میرے لیے ضمیر کا مسئلہ تھا، ہمیں پارسنز گرین میں ہونے والے خطرناک واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے اور کوشش کرنی چاہیے کہ آئندہ ایسا کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے پولیس کو حسن کے حوالے سے پہلے ہی متبنہ کردیا تھا کیوں کہ سن 2016 میں حسن نے امیگریشن کے لیے دیئے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ عراقی شدت پسند تنظیم داعش میں شامل ہوکر قتل کرنے تربیت حاصل کرچکا ہے۔

یاد رہے کہ برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی حصے میں واقع زیر زمین ٹرین اسٹیشن پارسنز گرین انڈر گراؤنڈ میں کھڑی ٹرین میں ایک بالٹی میں رکھا گیا بم دھماکے سے پھٹ گیا تھا جس کے نتیجے میں 30 افراد جُھلس کر زخمی ہوئے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -