تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

عرفان مہر قتل کیس کا ڈراپ سین، گرفتار سالے کے تہلکہ خیز انکشافات

کراچی: سندھ پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس نے عرفان مہر ایڈووکیٹ قتل کیس میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا، جو مقتول کی اہلیہ کا بھائی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق  کراچی پولیس نےسندھ بارکونسل کےسکریٹری جنرل کے قتل کی گٌتھی سلجھا دی اور قتل میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ملزمان نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ عرفان مہر کی قاتلہ اس کی بیوی ہے، جس نے گھریلو ناچاکیوں اور سسرال سے حسد میں اپنے بھائی کو قتل کی سپاری دی۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے مطابق گرفتار ملزم اکبر نے بہن کے کہنے پر بہنوئی کو مارا،  جس پر مقتول کی بیوی نے اپنے بھائی کو دو لاکھ بیس ہزار روپے بھی دیے۔

راجہ عمر خطاب کے مطابق عرفان مہر پر گولیاں اکبر نے چلائیں جو رشتے میں اُس کا سالہ ہے، ملزم محکمہ تعلیم میں چپڑاسی کی حیثیت سے ملازمت کررہا ہے، جسے 6 سال سے تنخواہ نہیں ملی تھی۔

مزید پڑھیں: عرفان مہر قتل کیس میں بڑی پیش رفت، اہم گرفتاریاں

ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ بہن نےشوہرکو مارنےکیلئے 2 بار قرآن پر حلف لیا، جس پر انکار کیا  اور پھر تیسری بار قتل کی حامی بھری، کارروائی کے لیے دوست واجد مہر کی مدد حاصل کی جو موٹرسائیکل چلا کر وقوعہ تک لایا اور پھر وہاں سے لے کر فرار ہوا۔

راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزمان نے قتل سے قبل2بار عرفان مہرکی ریکی کی، بہن سے ملنے والی 2 لاکھ بیس ہزار روپے کی رقم سے ملزم نے نئی 125 موٹرسائیکل اور پستول خریدی اور  پھر کارروائی کے بعد اس کا نمبر پلیٹ تبدیل کیا۔

سی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ قتل کےبعدملزمان فوراً سہراب گوٹھ کی جانب فرار ہوئے اور موٹرسائیکل لاشی گوٹھ میں چھوڑ کر چلے گئے، بعد ازاں دونوں کینٹ اسٹیشن کے ایک ہوٹل پر رہنے اور پھر واجد گاؤں جبکہ اکبر اپنی بہن کے گھر لاڑکانہ روانہ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا عرفان مہر کے قتل کا نوٹس، اعلیٰ حکام طلب

انہوں نے بتایا کہ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی اور شواہد کی مدد سے گرفتار کیا گیا، جن کو پیر کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ پستول خریداری کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔

Comments

- Advertisement -