تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

کیا دو مختلف کووڈ ویکسینز کا امتزاج محفوظ اور موثر ہے؟

دنیا کے مختلف ممالک میں کووڈ نائٹین کی ویکسینز کے امتزاج کا تجربہ کیا جارہا ہے، جس کا مقصد یہ جانچنا ہے کہ دو خوراکیں کس حد تک وبا سے محفوظ ہوسکتی ہے۔

اس حوالے سے اسپین میں ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج سامنے آئے ہیں،جہاں فائزر/بائیو این ٹیک اور ایسٹرازینیکا ویکسین کا امتزاج کیا گیا اور اسے محفوظ اور مؤثر قرار دیا گیا۔

نتائج کے مطابق اسپین کے کارلوس تین ہیلتھ انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق کے ابتدائی مرحلے میں پہلی خوراک کے طور پر ایسٹرازینیکا ویکسین استعمال کرنے والے افراد کو دوسری خوراک میں فائزر ویکسین دی گئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دو مختلف ویکسینز استعمال کرنے والے شخص میں آئی جی جی اینٹی باڈیز کی سطح کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرنے والے گروپ کے مقابلے میں 30 سے 40 گنا زیادہ دریافت کیا گیا۔

اسی طرح دو مختلف ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح دوسرے گروپ سے سات گنا زیادہ تھی۔

تحقیق میں اٹھارہ سے انسٹھ سال کی عمر کے چھ سو ستر رضاکاروں کو شامل کیا گیا تھا جن کو ایسٹرازینیکا ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرائی جاچکی تھی، ان چھ سوستر میں سے چار سو پچاس کو ایسٹرازینیکا کی جگہ فائزر ویکسین کا استعمال بطور دوسری خوراک کے طور پر کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فائزر ویکسین کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

محققین نے بتایا کہ محض 1.7 فیصد افراد کو مضر اثرات کا سامنا ہوا جن میں سردرد، مسلز میں تکلیف اور عدم اطمینان قابل ذکر تھے، ان علامات کو سنگین تصور نہیں کیا جاسکتا۔

اس سے قبل برطانیہ میں مکس اینڈ میچ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایسٹرازینیکا اور فائزر ویکسین کا امتزاج استعمال کرنے والے افراد کو معمولی یا معتدل علامات جیسے سردرد یا ٹھنڈ لگنے کا سامنا ہوا۔

برطانوی تحقیق میں شامل افراد کے مدافعتی ردعمل کے نتائج آنے والے مہینوں میں جاری کیے جائیں گے، برطانیہ میں جاری اس طرح کی تحقیق میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں چار ہفتوں کے وقفے سے دینا زیادہ مؤثر ہے یا بارہ ہفتوں کا وقفہ اس کی افادیت کو بڑھاسکے گا۔

اسپین میں اس تحقیق کا آغاز ایسٹرازینیکا ویکسین کا استعمال ساٹھ سال سے زائد عمر کے افراد تک محدود کئے جانے کے بعد ہوا تھا، کیونکہ کم عمر لوگوں میں بلڈ کلاٹ کا خطرہ تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ ابتدائی نتائج سے لوگوں کو دو مختلف ویکسینز استعمال کرنے کے امکان کو تقویت ملتی ہے، مگر اس کا فیصلہ ہم نے نہیں کرنا۔

واضح رہے کہ رواں سال تین فروری کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا تھا کہ اگر ویکسین کی خوراکوں کے درمیان وقفہ زیادہ ہوا تو اس کی افادیت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

اس سلسلے میں برطانوی وزیر ندیم زاہوی نے بتایا کہ نئے ٹرائل سے دونوں ویکسینز کے مختلف انداز سے استعمال کرنے پر تحفظ کے حوالے سے اہم شواہد مل سکیں گے، انہوں نے کہا کہ جب تک محققین اور ریگولیٹر اس طریقہ کار کے محفوظ اور مؤثر ہونے کے حوالے سے پراعتماد نہیں ہوں گے اس وقت تک اس پر عمل نہیں ہوگا۔

Comments

- Advertisement -