تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کیا شیزو فرینیا دائمی مرض ہے؟ وجوہات اور علاج

شیزوفرینیا ایک سنگین ذہنی حالت کا مرض ہے، جس کی علامات میں فریب نظر، نفسیاتی دباؤ اور حقیقت سے لاتعلقی شامل ہیں، اس کیفیت میں انسان ٹھیک سے سوچ نہیں سکتا اور اس کا دماغ اس کے قابو نہیں رہتا۔

یہ ایک دائمی اور شدید ذہنی عارضہ ہے جو کسی شخص کے سوچنے، عمل کرنے، جذبات کا اظہار کرنے، حقیقت کو سمجھنے اور دوسروں سے تعلق رکھنے کے طریقے کو متاثر کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں وہ تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکبر درس نے اس بیماری سے چھٹکارے کیلئے کچھ کار آمد باتیں بتائیں جن پر عمل کرنے سے شیزو فرینیا کے مریضوں کو کافی حد تک افاقہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بیماری کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے کیونکہ یہ مزاج کی نہیں بلکہ خیالات کی بیماری ہے اور اس کیفیت میں منفی قسم کے شکوک وشبہات زیادہ ہونے لگتے ہیں، لوگوں سے خوف محسوس ہوتا ہے اور وہ دشمن لگتے ہیں مریض کو عجیب سی آوازیں اور مختلف تصاویر نظر آتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شیزوفرینیا کے شکار لوگوں کو معاشرے میں اچھی کارکردگی دکھانے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ خود کو خوفزدہ اور پیچھے رہ جانے والا محسوس کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ حقیقت سے رابطہ کھوچکے ہیں۔

ڈاکٹر جاوید اکبر درس نے کہا کہ اس بیماری کی وجوہات بہت سی ہوسکتی ہیں جن میں بڑی وجہ موروثی معاملات کے علاوہ دماغ میں جو کیمیکلز پائے جاتے ہیں ان کے ڈسٹرب ہونے اور دماغ کے دونوں حصوں کا ایک دوسرے سے تعلق متاثر ہونے سے بھی شیزوفرینیا لاحق ہوتا ہے۔

اس مرض کے علاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مرض کی تشخیص فوری طور پر نہیں کی جاسکتی، یہ علامات کم از کم چھ ماہ تک ہوں تو اس شخص کو شیزوفرینیا کا مریض کہا جاسکتا ہے، اس کا علاج ادویات کے ساتھ مریض پر توجہ اور اس کے ساتھ اچھا رویہ بھی رکھنا ضروری ہے۔ مناسب علاج سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -