تازہ ترین

کیا آپ کا مدافعتی نظام کمزور تو نہیں؟ جانیے اس کے خطرناک نقصانات

انسان کو صحت مند رکھنے اور مختلف امراض سے بچانے کے لیے مدافعتی نظام(امیونٹی سسٹم) اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر یہ کمزور ہو تو آپ مختلف پیچیدہ مسائل میں گھر سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مدافعتی نظام انسانی جسم میں چوبیس گھنٹے بحال رہتا ہے، یہ انسانی زندگی کی بقا کے لیے بہت ضروری ہے، جس کے باعث اموات کے خطرات میں بھی کمی دیکھی گئی۔ کمزور مدافعتی نظام کی چند علامتیں درجہ ذیل ہیں، اگر آپ میں یہ نشانیاں ہیں تو ممکنہ طور پر آپ کو اپنا امیونٹی سسٹم مضبوط کرنا ہوگا۔

زیادہ سردی لگنا

آپ کو عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ سردی لگتی ہے، اور نزلہ وزکام بھی بہت جلد آپ کو جکڑ لیتا ہے تو قوی امکان ہے آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے، نزلہ وزکام عموماً سات دن میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔

خودکار امراض کا خطرہ

کمزور مدافعتی نظام ہونے کی صورت میں یہ نظام غلطی سے صحت مند خلیوں پر حملہ بھی کرتا ہے جس سے خودکار امراض کے خطرات بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

بچوں کی نشوونما

ایک تحقیق کے مطابق مدافعی نظام کی کمزوری کے باعث بچوں کی نشونما میں بھی فرق پڑتا ہے، اگر بچے کی نشوونما ٹھیک سے نہیں ہو پا رہی تو آپ کو پیڈیاٹریشن سے معائنہ کروانے کی ضرورت ہے۔

خون کی خرابی

انسانوں میں ہیموفیلیا، خون کی کمی، خون کے جمنے اور لیمفوما، لیوکیمیا، اور مائیلوما وہ علامات ہیں جو کمزور مدافعتی نظام کی نشان دہی کرتی ہیں اور انہیں خون کی عام بیماریاں کہا جاتا ہے۔

جلد پر نشانات

امیونٹی سسٹم کے کمزور ہونے کی علامات انسانی جلد پر بھی نمودار ہوتی ہے، بار بار ہونے والے دانے یا خشک جلد کی ظاہری شکل کسی انفیکشن کی علامت ہے۔

جسمانی اعضا کی سوزش

چوٹ لگنے کی صورت میں کسی بھی جسمانی اعضا کا سوج جانا کمزور مدافعت کی نشانی ہے۔

زخموں کا بھرنا

اگر آپ کا جسم زخم بھرنے میں معمول سے زیادہ وقت لے رہا ہے تو یہ کمزوری کی وجہ ہے، مدافعتی نظام جلد کو جراثیم سے لڑنے میں مدد دیتاہے اور انفیکشن کا خطرہ کم کرتا ہے، لیکن نظام کمزور ہو تو اس میں وقت لگے گا۔

مستقل تھکاوٹ کی شکایت

روزمرہ کی زندگی میں کام اور مصروفیات کے باعث انسان تھک جاتا ہے لیکن آرام کرلینے پر راحت بھی مل جاتی ہے لیکن کمزور مدافعتی لوگ ریسٹ کے باوجود تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -