اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اپنی گھڑی جمشید دستی کو دے دی، جمشید دستی نے اعتراض کیا تھا کہ وزیرخزانہ نے پچاس لاکھ کی گھڑی پہن رکھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں بجٹ پربحث جاری تھی، اسحاق ڈار نےتقریر کے دوران ہی اپنی گھڑی اتاری اوررکن اسمبلی جمشید دستی کو دے دی۔
وزیر خزانہ اسحق ڈار نے اپنی گھڑی جمشید دستی کو بجھواتے ہوئے کہا کہ میری گھڑی پچاس لاکھ کی نہیں پچاس ہزار کی ہے، جمشید دستی دیکھ لیں۔
اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر اس بات کو یقینی بنائیں کہ جمشید دستی اس گھڑی کے پیسے چیریٹی میں دیں گے۔ اسحاق ڈار کی جانب سے گھڑی بجھوانے پر جمشید دستی مسکرا کر چپ ہوگئے۔
جمشید دستی نے الزام لگایا تھا کہ وزیرخزانہ نے پچاس لاکھ کی گھڑی پہن رکھی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ اس گھڑی کے پچاس ہزار بھی مل جائیں تو جمشید دستی بیچ کرخیرات کردیں۔
یاد رہے کہ وزیرخزانہ نے گزشتہ روز عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ دال کے بجائے مرغی کھائیں، کیونکہ مرغی دال سے سستی ہوگئی ہے، جس پر شازیہ مری نے طنز کیا کہ ڈار کی مرغی دال برابر کےنعرے لگ رہے ہیں۔
پولٹری بزنس کے لئے ٹیکس میں چھوٹ خاص لوگوں کو دی گئی. انہوں نے کہا کہ میرے پاس ان کمپنیوں کے نام ہیں جن کو فائدہ پہنچایا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائدہ ایک شخص نہیں بلکہ عوام کو دیں۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں حکومتی قرضے صرف 11 ارب ڈالر ہیں۔ قرضے لینا نہیں چاہتے تو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بند کر دیں۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ سی پیک منصوبے سے ملک میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اور مشرف دور میں 12 ہزار ارب کے قرضوں میں اضافہ ہوا۔