لندن: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری لندن یا دنیا میں کہیں بھی پراپرٹی یا بینک اکاؤنٹ نہیں ہے، کمر کی شدید تکلیف میں مبتلا ہوں، ڈاکٹر نے سرجری تجویز کی ہے، ہارلے اسٹریٹ کلینک کو شریف فیملی کی ملکیت قرار دینے والے آج شرمندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے قرضوں میں اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں کمی سے ملک پر ساڑھے تین ہزار ارب کا قرضہ چڑھ گیا، روپے کی قدر میں کمی سے 95 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
[bs-quote quote=” روپے کی قدر میں کمی سے 95 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”اسحاق ڈار”][/bs-quote]
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے کینیڈا، اٹلی کی معیشت کو پیچھے چھوڑ کر جی 20 میں شامل ہونا تھا، ڈیمز کے لیے بجٹ میں 101 ارب روپے مختص کیا تھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط ہونا ہوگا، نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا اور شہباز شریف کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائیداد نیلام کرنے کا حکم دیا تھا۔
احتساب عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اسحاق ڈارکی قرق جائیداد نیلام کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کو ہے، صوبائی حکومت کو اختیار ہے جائیدادیں نیلام کرے یا اپنے پاس رکھے۔
اس سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے جس میں انہیں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔