تازہ ترین

بجٹ میں پیکٹ کے دودھ اور خوردنی تیل پر ٹیکس ، اسحاق ڈار نے واضح کردیا

اسلام آباد : وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے واضح کیا ہے کہ بجٹ میں خوردنی تیل کی امپورٹ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے اور پیکٹ کے دودھ پرٹیکس بڑھانے کی خبر بے بنیاد ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کوحتمی شکل دینے سے پہلے کاروباری طبقے کے تحفظات دورکریں گے ، تحفظات دورکرنےکیلئےایف بی آرکی2کمیٹیاں بنارہے ہیں، دونوں کمیٹیاں آج شام تک فائنل کردیں گے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جن سفارشات پرعمل ہوسکے گا ہم اس پرعملدرآمد کریں گے ، بجٹ کو حتمی شکل دینےسےقبل کاروباری طبقے کے تحفظات دور کریں گے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آر کے ریونیو کا ہدف 9200 ارب روپے ، حکومت کے کل اخراجات 14ہزار400ارب روپےہیں جبکہ پنشن کیلئے761ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیولپمنٹ بجٹ کااستعمال صحیح ہوگاتو3.5فیصدترقی کاہدف حاصل کرسکتےہیں، نجی شعبہ ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے، ترقیاتی بجٹ1150ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ آئی ٹی اور سائنس کیلئے 33  ارب روپے اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ1559 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ اگلے سال مہنگائی کی شرح 21فیصد رہے گی، ترقی ہوگی تولوگوں کوروزگارملےگا ، ایگریکلچر سیکٹر سب سے جلدی فائدہ دیتا ہے تاہم اس بار بجٹ روایتی بجٹ سے ہٹ کر بنایا گیا ہے، آئی ٹی سیکٹرکی ترقی ملک میں ڈالر لاسکتی ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نےمشکل فیصلےکرکے معیشت کو بحال کیا، وزیراعظم کےکسان پیکیج کی وجہ سےزراعت میں بہتری آئی، اعلیٰ معیار کےبیج پر توجہ دینے اور غذائی قلت پرقابوپانےکیلئےفی ایکڑپیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے بجٹ کے حوالے سے مزید بتایا کہ ایگرو بیسڈ انڈسٹری کیلئے خاطرخواہ رقم مختص کی گئی ہے اور زرعی کاروباری قرضوں کیلئے 10ارب روپے مختص کئےگئےہیں، ترقی یافتہ ممالک میں چھوٹے،درمیانےدرجےکی صنعتیں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ترسیلات زر سے متعلق اسحاق ڈار نے کہا کہ ترسیلات زرتجارتی خسارہ کم کرنےمیں اہم کرداراداکرتے ہیں، ترسیلات زر برآمدات کا 90 فیصد ہے، جو ترسیلات بھیج رہے ہیں ان کیلئے فائدے رکھےگئےہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کیلئے بجٹ میں450ارب روپےرکھےگئےہیں، آٹا، گھی دالوں پر سبسڈی کیلئے35ارب روپے بجٹ مختص کیاہے، آٹا گھی دالوں پرسبسڈی کی سہولت یوٹیلٹی اسٹورزپرہوگی۔

انھوں نے واضح کیا پیکٹ کےدودھ پرکوئی ٹیکس نہیں بڑھایا اور پیٹرولیم لیوی نہیں بڑھائی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ یوریا کی مقامی پیداواربڑھانے کیلئےاقدامات کررہے ہیں، چھوٹے،درمیانے درجے کی صنعتوں کو سستے قرض  فراہم کریں گے اور ایس ایم ایز کیلئے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی شروع کریں گے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایٹمی قوت ہےاب معاشی قوت بھی بننا ہے، قرضوں پرسودکی ادائیگی سب سےبڑابوجھ ہے، ترقیاتی کام ہونگے تو ملک میں معیشت کا پیہ چلےگا، تعمیراتی صنعت کومراعات دی گئی ہیں،اس سے40صنعتیں منسلک ہیں، 4برس میں حکومتی قرض دوگنا،شرح سود21فیصد ہوگئی۔

بجٹ میں اقدامات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ رواں سال اوراگلےسال بھی ایک لاکھ لیپ ٹاپ دےرہے ہیں، سیڈزپرٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں اور کوکنگ آئل پر سیلز ٹیکس ختم نہیں کیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ درآمدی یوریاکیلئےبجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے ، ملک میں یوریاکی پیداوارکیلئےگیس فراہمی کی لازمی کوشش ہوگی، ہمارا ایس ایم ای سیکٹر بہت پیچھے ہے، بی آئی ایس پی کابجٹ450ارب روپے کردیاہے۔

ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے اسحاق ڈار نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں کم از کم تنخواہ32ہزارروپےکردی گئی ہے، گریڈ17سےاوپر والوں کو30 فیصد ایڈہاک ریلیف اور ایک سے16گریڈکے ملازمین کو5فیصد ایڈہاک ریلیف دیاگیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سبسڈی کیلئے35ارب روپے مختص کئےگئےہیں جبکہ نیشنل سیونگزکےشریعہ کمپلائنس پروڈکٹس یکم جولائی سےمارکیٹ میں آئیں گے۔

ایک سوال کے حوالے میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پیٹرول پرسبسڈی کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہی،اس سےبجٹ کالینادینانہیں ، ہم پاکستان کے وقار پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

یورپی یونین کی جی ایس پی پلس سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ جی ایس پی پلس سے متعلق منسٹریزکوششیں کر رہی ہیں،جلدحل نکل آئیں گے۔

مردم شماری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری سےمتعلق حکومت سنجیدگی سے کام کررہی ہے، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ملک کیلئے الارمنگ ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ملک میں ریسرچ نہیں ہورہی اس وجہ سےسیڈکی امپورٹ پرڈیوٹیزختم کیں۔

Comments

- Advertisement -