اسلام آباد: اسحاق ڈار کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلی دستاویز سامنے آ گئی، سابق وزیر خزانہ کی پاکستان میں 8 جائیدادیں اور 6 گاڑیاں ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسحاق ڈار نے انٹرویو میں کہا تھا کہ میری ایک ہی پراپرٹی ہے، تاہم اس دعوے کا پول ایک دستاویز نے کھول دی ہے، جس میں کہا گیا ہے اسلام آباد میں اسحاق ڈار کی 6 ایکڑ زمین، ڈی ایچ اے میں گھر ہے۔
دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار کے الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ ہیں، لاہور کی سوسائٹی گلبرگ تھری میں بھی ایک گھر ہے، تبسم اسحاق ڈار کے نام پر موضع بھٹیاں میں 2 کنال 19 مرلے کا ایک پلاٹ ہے۔
اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ انکلیو میں 2 کنال کے پلاٹ میں ایاز بلڈرز کے ساتھ بھی انویسمنٹ کر رکھی ہے، سینیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی میں بھی ایک پلاٹ کے مالک ہیں۔
دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار مرسڈیز، 3 لینڈ کروزر سمیت 6 گاڑیوں کے بھی مالک ہیں، سابق وزیر خزانہ نے 11 ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کی۔
دریں اثنا، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اسلام آباد اور لاہور میں جائیدادوں سمیت دبئی کے پام جومیرہ میں بھی 2 فلیٹس ہیں۔
اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے
اسحاق ڈار کے حوالے سے آج میڈیا سے گفتگو میں شہبازگل نے کہا کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار کی زبان اور آنکھیں باہر تھیں جب کہ ٹانگیں کانپ رہی تھیں، جو میرٹ پر کلرک بھی نہیں بن سکتے وہ ملک کا وزیر خزانہ رہا، پہلے پاکستان میں ذلیل ہوئے اب لندن میں ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ معیشت تباہ کرنے والا انٹرویوز کے لیے صحت مند مگر قانون کے سامنے بیمار ہے، یہ لوٹ مار کے دفاع کے لیے وطن کا نام بدنام کرنے سے بھی باز نہیں آتے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کو مطلوب مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بی بی سی کو انٹرویو دیا تھا، جس میں اسحاق ڈار نے اسٹیفن سیکر کے سیدھے سوالات کے بھی گول مول جوابات دیے۔