دمشق : شام میں مہاجرین کے کیمپ پر دہشت گردتنظیم داعش کے حملے میں کم سے کم 32افراد جان کی بازی ہارگئے۔
تفصیلات کےمطابق شام میں انسانی حقوق کے لیےکام کرنے والے برطانیہ کےگروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ کم سےکم 5 خود کش بمباروں نےصوبہ الحسکہ میں قائم مہاجرین کے کیمپ میں خودکودھماکے سےاڑایا۔
رامی عبدالرحمن کا کہناتھاکہ داعش نے اس وقت کمیپ پر حملہ کیا جب 300 خاندان سرحد عبور کرنے کے انتظار میں یہاں موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکوں کے بعد دولت اسلامیہ اور کردش فورسز کے درمیان چھڑپیں شروع ہوگئیں اور ہلاک ہونے والوں میں لڑائی میں ملوث افراد بھی شامل ہیں۔
تنظیم کے سربراہ نے بتایا کہ مذکورہ کیمپ شامی علاقے میں قائم تھا جس میں 21 شامی اور عراقی مہاجرین ہلاک ہوئے۔
شام میں کارروائی‘داعش کےسربراہ کاقریبی ساتھی ہلاک
رامی عبدالرحمن کا مزید کہنا تھا کہ حملے میں کم سے کم 30 افراد زخمی بھی ہوئے اور ان میں بیشتر کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب کردش ریڈ کریسنٹ کے میڈیا افسر نے شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 22 بتائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے کیا گیا اور اس میں 35 افراد زخمی بھی ہوئے،ہلاک ہونے والوں کو قریبی علاقے میں دفنا دیا گیا۔
واضح رہے کہ مارچ 2011 میں شام میں تنازع کے آغاز کے بعد سے اب تک 320000 افراد شام میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں