پیرس : فرانس کے شہر روان کے قریب واقع چرچ پر گذشتہ روز ہونے والے حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کرلی،دو مسلح افرد کے حملے میں پادری ہلاک ہوگیا تھا.
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فرانس کے شہر روان کے قریب دو مسلح حملہ آور کے حملے میں چرچ کا پادری ہلاک ہوگیا تھا،جبکہ پولیس کی فائرنگ میں دونوں حملہ آورہلاک ہوگئے تھے.
شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے،دولتِ اسلامیہ سے منسلک خبر رساں ایجنسی کے مطابق’ دولتِ اسلامیہ کے دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا۔‘
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آور سینٹ ایٹیینے دو روورے میں واقع چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران داخل ہوئے اور انھوں نے چرچ کے 84 سالہ پادری اور دیگر چار افراد کو یرغمال بنا لیا تھا.
پادری کے قتل کی عینی شاہد سسٹر دانائلی نے میڈیا کو بتایا کہ ’حملہ آوروں نے زبردستی فادر ہیمل کو گھٹنوں کے بل بٹھایا، وہ اپنا دفاع کرنا چاہتے تھے جب یہ المیہ ہوا۔‘
وزارتِ داخلہ کے ترجمان پیری ہینری برینڈٹ کے مطابق ابھی تک حملے کے محرکات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات انسداد دہشت گردی کے پراسیکیورٹرز کریں گے.
فرانس کے وزیراعظم مینوئل ویلس نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں حملے کو سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ سارا فرانس اور کیتھولک زخمی ہیں، اور اب بھی ہم متحد ہیں۔‘
Horreur face à l’attaque barbare d’une église de Seine-Maritime. La France entière et tous les catholiques sont meurtris. Nous ferons bloc.
— Manuel Valls (@manuelvalls) July 26, 2016
انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف اس وقت کارروائی کی گئی جب وہ چرچ سے باہر آ رہے تھے.
*فرانس: قومی دن، ٹرک سے کچل کر84افرادہلاک، 120زخمی
یاد رہے رواں ماہ 15 جولائی کو فرانس کا ساحلی شہر نیس دہشت گردی کا نشانہ بنا تھا،تیزرفتار ٹرک قومی دن کی تقریب کےدوران شرکا پر چڑھ دوڑا،جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 120 زخمی ہوگئے تھے.