تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

پیرس : داعش نے چرچ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

پیرس : فرانس کے شہر روان کے قریب واقع چرچ پر گذشتہ روز ہونے والے حملے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ نے قبول کرلی،دو مسلح افرد کے حملے میں پادری ہلاک ہوگیا تھا.

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فرانس کے شہر روان کے قریب دو مسلح حملہ آور کے حملے میں چرچ کا پادری ہلاک ہوگیا تھا،جبکہ پولیس کی فائرنگ میں دونوں حملہ آورہلاک ہوگئے تھے.

شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے،دولتِ اسلامیہ سے منسلک خبر رساں ایجنسی کے مطابق’ دولتِ اسلامیہ کے دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا۔‘

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح حملہ آور سینٹ ایٹیینے دو روورے میں واقع چرچ میں دعائیہ تقریب کے دوران داخل ہوئے اور انھوں نے چرچ کے 84 سالہ پادری اور دیگر چار افراد کو یرغمال بنا لیا تھا.

FRANCE POST 2

پادری کے قتل کی عینی شاہد سسٹر دانائلی نے میڈیا کو بتایا کہ ’حملہ آوروں نے زبردستی فادر ہیمل کو گھٹنوں کے بل بٹھایا، وہ اپنا دفاع کرنا چاہتے تھے جب یہ المیہ ہوا۔‘

FRANCE POST 1

وزارتِ داخلہ کے ترجمان پیری ہینری برینڈٹ کے مطابق ابھی تک حملے کے محرکات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات انسداد دہشت گردی کے پراسیکیورٹرز کریں گے.

فرانس کے وزیراعظم مینوئل ویلس نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں حملے کو سفاکانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ سارا فرانس اور کیتھولک زخمی ہیں، اور اب بھی ہم متحد ہیں۔‘

انہوں نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف اس وقت کارروائی کی گئی جب وہ چرچ سے باہر آ رہے تھے.

*فرانس: قومی دن، ٹرک سے کچل کر84افرادہلاک، 120زخمی

یاد رہے رواں ماہ 15 جولائی کو فرانس کا ساحلی شہر نیس دہشت گردی کا نشانہ بنا تھا،تیزرفتار ٹرک قومی دن کی تقریب کےدوران شرکا پر چڑھ دوڑا،جس کے نتیجے میں 84 افراد ہلاک جبکہ 120 زخمی ہوگئے تھے.

Comments

- Advertisement -