پیر, فروری 10, 2025
اشتہار

ISIS-K افغانستان کا منظم گڑھ بن گیا

اشتہار

حیرت انگیز

افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد ISIS-K نے افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جڑیں مزید مضبوط کرلی ہیں۔

یوایس اے ٹوڈےکی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماسکو راک کنسرٹ پر دہشت گرد حملہ ISIS-K نے کیا تھا، ماسکو کانسرٹ پر حملے کے دوران 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یو ایس اے ٹوڈے کا کہنا تھا کہ 2021میں افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد ISIS-K نے افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے اپنی جڑیں مزید مظبوط کرلی ہیں، ISIS-K ریاست اسلامی کی برانچ ہے اور عالمی سطح پر باقی دہشتگرد گروہوں سے زیادہ خطرناک ہے۔

سال 2021 میں ISIS-K نے کابل ایئر پورٹ پر خود کش حملہ کیا جس میں 170 افغان اور 13 امریکی ٹروپس ہلاک ہوئے تھے۔

سابق افغان نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی کے سربراہ احمد ضیا سراج نے آئی ایس کے پی کیلئے افغانستان کو محفوظ ترین جگہ قرار دیا اور کہا آئی ایس کے پی کی انٹیلی جنس طالبان کیساتھ کافی گہرے رابطے میں ہے۔

ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل نگاٹا کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد سے آئی ایس کے پی کی بین الاقوامی رسائی، طاقت اور توسیع وسیع ترین اور مزید طاقتور ہو گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق آئی ایس کے پی نے افغانستان میں طالبان کی کمزوریوں کا فایدہ اٹھاتے ہوئے پورے خطے میں اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکاکےانخلا کے بعد سے آئی ایس کے پی کے دہشتگردوں کی تعداد 4 ہزار سے 6 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

آئی ایس کے پی پاکستان، ایران، ازبکستان اور تاجکستان میں متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث رہ چکا ہے، آئی ایس کے پی کے طالبان کیساتھ تعلقات بھی کشیدگی کا شکار ہیں جسکی وجہ افغانستان، چین اور روس کا باہمی تعاون ہے۔

آئی ایس کے پی کی جانب سے العزائم کےنام پر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی چلایا جارہا ہے جس کے ذریعے وہ نہ صرف اپنے متعلق خبر عوام تک پہنچاتے ہیں بلکہ نئے دہشتگرد بھی بھرتی کرتے ہیں۔

آئی ایس کے پی کے زیر نگرانی ایک میگزین بھی شائع کیا جاتا ہے جسکا نام وائس آف خراسان ہے، ستمبر 2022 کی رپورٹ کے مطابق العزائم میڈیا کی جانب سے 750 آڈیوز، 108 ویڈیوز اور 175 کتابیں شائع کی گئیں۔

العزائم میڈیا دہشتگردوں کو آن لائن ٹریننگ بھی فراہم کرتا ہے، العزائم میڈیا کی جانب سے طالبان کو بھی آئی ایس کے پی جوائن کرنے کیلئے راغب کیا جاتا ہے۔

اسلامی کی جانب سے آئی ایس کے پی کے سرغنہ کے طور پر غفاری کو منتخب کیا گیا جو کہ آئی ایس کے پی کے تمام آپریشنز کا ذمہ دار ہے، غفاری یونیورسٹی کے طلباء اور غیر سلفیوں کو اپنی فوج میں شامل کررہا ہے جنکا تعلق ازبکستان، تاجکستان اور افغانستان سے ہے۔

ریٹائرڈلیفٹیننٹ جنرل مائیکل نگاٹا نے مزید کہا کہ آئی ایس آئی ایس جدید تاریخ کا سب سے طاقتور، سب سے زیادہ قائل کرنے والا اور حکمت عملی کےلحاظ سےسب سےموثردہشت گردگروہ ہے، ان کےپاس ایک بہت موثر نیٹ ورک ہے جو مشرقی ایشیا سے لے کر مغربی افریقہ تک اور یہاں تک کہ بحرالکاہل اور اس سے آگےتک چلتاہے، القاعدہ کبھی اتنی مضبوط نہیں ہوئی جتنی آج آئی ایس آئی ایس ہوچکی ہے۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں