تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

16 سالہ گھریلو ملازمہ کا اغوا: مغویہ کو پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم پر ایس ایچ او گرفتار

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے اغوا پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور اغوا شدہ لڑکی کو پیش نہ کرنے پر لودھراں تھانے کے ایس ایچ او کو عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 16 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی، درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

عدالت نے ایس ایچ او سٹی پولیس تھانہ لودھراں کی سخت سرزنش کی۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پنجاب کے شہر لودھراں میں جیو فینسنگ کے ذریعے برآمد کیا تھا، اغوا شدہ لڑکی کی برآمدگی کے بعد متعلقہ تھانے سے ضروری کارروائی کے لیے رجوع کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ لودھراں کے متعلقہ پولیس تھانے نے برآمد شدہ لڑکی کو لے جانے کی اجازت نہیں دی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے لودھراں سٹی پولیس کے ایس ایچ او سے کہا کہ جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت پر لڑکی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تو تم منہ اٹھا کر کیوں آگئے؟

انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود لڑکی کو پیش نہ کرنا حکم عدولی ہے۔

سیخ پا ہونے پر عدالت نے نائب کورٹ کو حکم دیا کہ ایس ایچ او لودھراں کو عدالت سے گرفتار کر لیں جس کے بعد عدالتی حکم پر نائب کورٹ نے ایس ایچ او لودھراں کو گرفتار کر لیا۔

سرکاری وکیل نے آئندہ سماعت میں اغوا شدہ لڑکی کو پیش کرنے کا یقین دلایا جبکہ ایس ایچ او لودھراں نے عدالت سے معافی مانگی۔

ایس ایچ او نے کہا کہ عدالتی حکم دیر سے ملنے کی وجہ سے تعمیل نہیں ہو سکی۔

عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت میں اگر پنجاب پولیس نے 16 سالہ لڑکی کو پیش نہیں کیا تو ایس ایچ او سٹی لودھراں اور آئی جی پنجاب عدالت میں ہوں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پنجاب پولیس بدمعاش بنی ہوئی ہے، ایک آڈر پاس کر دوں تو ساری زندگی عدالتوں سے انصاف مانگتے پھریں گے۔

درخواست کی مزید سماعت 6 جون تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

Comments

- Advertisement -