تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اسلام آباد خواتین کے لیے غیر محفوظ، وزیر داخلہ کا اعتراف

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اعتراف کیا ہے کہ وفاقی دار الحکومت میں خواتین محفوظ نہیں۔ ان کے مطابق اسلام آباد میں ایک سال میں خواتین سے زیادتی کے واقعات میں 160 فیصد اضافہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تحریری جواب جمع کروایا جس میں بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک سال کے دوران زنا بالجبر کے واقعات میں 160 فیصد اضافہ ہوگیا۔

جواب میں کہا گیا کہ ایک سال میں زیادتی کے 39 واقعات ہوئے۔ 2015 میں زیادتی کے واقعات کی تعداد 15 تھی۔

وزیر داخلہ کے مطابق 2016 میں اغوا سمیت ڈکیتی کی کارروائیوں میں کمی ہوئی لیکن اقدام قتل جیسی سنگین واردات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔

اجلاس میں صوبہ وار گرفتار کیے گئے دہشت گردوں کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔ وفاقی وزیر نے ایک اور سنگین اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ مفروردہشت گردوں کی تعداد کا تعین ناممکن ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی کمیشن برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ چند سالوں میں خواتین کے خلاف جرائم بشمول تشدد و زیادتی کے واقعات رپورٹ ہونے کی تعداد میں تشویش ناک اضافہ ہوچکا ہے۔

کمیشن کے مطابق سنہ 2004 سے 2016 تک 7 ہزار 7 سو 34 خواتین کو جنسی تشدد یا زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

وزارت انسانی حقوق کی جانب سے جاری کردہ ایک اور رپورٹ کے مطابق صرف جنوری 2012 سے ستمبر 2015 کے عرصے کے دوران 344 اجتماعی یا انفرادی زیادتی کے واقعات پیش آئے۔

اس سے قبل سنہ 2014 میں زیادتی کے واقعات میں 49 فیصد اضافہ دیکھا گیا، اور عورت فاؤنڈیشن کی رپورٹس میں یہ لرزہ خیز انکشاف ہوا کہ 2014 میں ہر روز چار پاکستانی خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

Comments

- Advertisement -