قطر: فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کے روز روئٹرز کو بھیجے گئے ایک بیان اور ٹیلی گرام پر جاری بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، قطری حکام تک اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔
بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، تاہم حماس کے ایک رکن نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات جن نکات پر کیے جا رہے ہیں ان میں جنگ بندی کا عرصہ، غزہ میں امداد کی ترسیل کے انتظامات اور اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ شامل ہیں۔ حماس کے رکن عصات الرشیق نے کہا کہ دونوں فریق خواتین اور بچوں کو آزاد کریں گے اور قطر کی طرف سے تفصیلات کا اعلان کیا جائے گا، جو مذاکرات میں ثالثی کر رہا ہے۔
چند دن پہلے حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تردید کی گئی تھی، ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے کی خبر ایسے وقت سامنے آئی جب منگل کی صبح غزہ میں نصیرات کیمپ پر نصف شب کو اسرائیلی بمباری میں 17 فلسطینی شہید ہو گئے۔
غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے، جو بائیڈن
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذاکرات کار ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، جس کے تحت ممکن ہے کہ حماس غزہ سے درجنوں بچوں سمیت 75 قیدیوں کو رہا کرے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا لیکن مذاکرات آگے بڑھ رہے ہیں، اور قطر اور امریکا کی مدد سے ہونے والے معاہدے کے تحت آئندہ ہفتے کے اوائل تک لوگوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔