حماس کے سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ کو میزائل سے براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیا نے کہا کہ ہنیہ کو نشانہ بنانے والے میزائل نے انہیں "براہ راست” ہٹ کیا ہے۔ میزائل حملے کے نتیجے میں ان کے کمرے کی کھڑکیاں، دروازے اور دیواریں تباہ ہو گئیں۔
تہران میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لبنان اور ایران اس بات کو کبھی بھی لاجواب نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل پورے خطے کو جلانے کی کوشش کر رہا ہے کیونکہ وہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
الحیا نے مزید کہا کہ اسرائیلی کوئی معاہدہ نہیں چاہتے وہ تمام تر ناکامیوں کے باوجود اپنی جارحیت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
حماس ترجمان خالد قدومی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ اوران کے خاندان کواللہ نے شہادت کے مرتبے پرفائز کیا، اللہ سے دعا ہے کہ ان کی شہادت کوقبول فرمائے، ان کےخاندان کے79 لوگ شہد ہوچکے ہیں، شہدا میں اسماعیل ہنیہ کے 2 بیٹے بھی شامل ہیں۔
خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نےصرف اسماعیل ہنیہ نہیں بلکہ تمام مسلمانوں پرحملہ کردیاہے،یک عزت داراورخودمختارملک میں حملہ کیاگیاہے، اسرائیل نے ایک مجرمانہ فعل کیاہےجس کاجواب ضروری ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ایک خودمختارملک پرحملہ کیا گیا ہے دنیا کو دیکھنا چاہیے کیا جواب دیتی ہے، ایران ایک مسلمان ملک ہے، مسلم امہ کو منہ توڑجواب دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نےایک عالمی لیڈر کا قتل کیا ہے،اقوام متحدہ کو ایکشن لینا چاہیے، اسرائیل تمام سرخ لکیروں کو عبور کر رہا ہے عالمی برادری کیا کرے گی۔