تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

امریکی ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے: آئی ایس پی آر

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے امریکی ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے، پاکستان میں دہشت گردوں کی منظم پناہ گاہ نہیں جس پر حملہ ہوا ہو۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری کو ہنگو میں ہونے والے ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کے روپ میں چھپے دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی منظم پناہ گاہ نہیں جس پر حملہ ہوا ہو۔

جاری کیے گئے بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان کیمپ میں چھپے دہشت گردوں پر حملے سے پاکستانی مؤقف کی تصدیق ہوگئی۔ 54 میں سے 43 افغان مہاجرین کیمپ خیبر پختونخوا میں ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بچے کھچے دہشت گرد افغان مہاجرین کی شکل میں چھپے ہو سکتے ہیں اسی لیے افغان مہاجرین کی جلد از جلد باوقار واپسی بےحد ضروری ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی کے علاقے ڈپہ ماموزئی میں امریکی ڈرون حملے کیا گیا تھا جس میں 2 مبینہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون ایک گھر پر داغا گیا جس میں افغان مہاجرین رہائش پذیر تھے۔

حملے کے بعد دفتر خارجہ نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے۔ دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

دفتر خارجہ نے آج بھی بریفنگ میں امریکی ڈرون حملے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے واضح کردیا تھا کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم خود کارروائی کریں گے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -