اسرائیلی کابینہ عالمی دباؤ پر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شمالی غزہ کا کراسنگ بارڈر کھولنے کی منظوری دیدی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے سات اکتوبر کے بعد پہلی بار شمالی غزہ کی سرحد کھولنے کی منظوری دی ہے، ساتھ ہی کابینہ نے فلسطینیوں کو اسرائیلی بندرگاہ کے استعمال کی بھی اجازت دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں سات غیر ملکی امدادی رضا کاروں کی ہلاکت پر اسرائیل عالمی دباؤ کا شکار ہے۔
دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اسرائیل لوگوں کو مارنا بند کرے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو غزہ جنگ کو فوری ختم کرنا ہوگا۔
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل لوگوں کو مارنا بند کرے اور امن کی طرف لوٹے۔
یو اے ای نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی رابطے معطل کردیے
سابق امریکی صدر نے اسرائیل کو فلسطینیوں پر بمباری کی ویڈیوز جاری نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا، انہوں نے کہا کہ حملوں کی ویڈیوز جاری کرنے سے اسرائیل تعلقات عامہ محاذ پر ناکام ہورہا ہے۔