اقوام متحدہ: اسرائیل نے اقوام متحدہ میں فلسطینی پرچم لہرانے سے متعلق مسودے کی انتہائی پر زور مخالفت کردی جس میں فلسطین کو آئندہ ماہ ہونے والی عالمی رہنماؤں کی میٹنگ میں اپنا پرچم لہرانے کی اجازت دی جارہی تھی۔
اسرائیلی سفیر رون پروسر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور سام کوتیسا سے درخواست کی ہے کہ فلسطین کا پرچم لہرانے کی اجازت دے کر اقوام متحدہ میں ممبر ممالک کے پرچم لہرانے کی روایت کو ختم نہ کیا جائے۔
پروسر نے اپنے خط میں اقوام متحدہ کے رہنماوٗں سے کہا ہے کہ فلسطین کی جانب سے پر چم لہرائے جانے کی درخواست اقوام متحدہ میں جگہ حاصل کرنے کی بے سود کوشش ہے اور اس سے قیام امن کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں ایک قرار داد پیش کی گئی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ 193 ممبر ممالک کے ہمراہ فلسطین اور ویٹیکن سٹی کا پرچم بھی نصب کیا جائے۔
واضح رہے کہ فلسطین اور ویٹیکن اقوام متحدہ کے رکن نہیں ہیں اور محض مبصر کی حیثیت سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں۔
قرارداد کو سعودی عرب، الجیریا اور مصر سمیت 21 ممبر ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
پروسر نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ فلسطین اقوام متحدہ پر قابض ہونا چاہتا ہے۔