یروشلم : اسرائیلی عدالت نے فلسطینی نوجوان کو صیہونی فوجی کو قتل کرنے کے شبے میں 35 برس قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیلی عدالت کی جانب سے نوجوان فلسطینی شہری 18 سالہ باسم صباح کو طویل مدت کے لیے قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ باسم صباح مقبوضہ فلسطین کے علاقے مشرقی یروشلم کے قلندیہ پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھا جسے اسرائیلی فورسز نے دو برس قبل زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان کو اسرائیلی عدالت نے منگل کے روز طویل مدتی قید اور 12 لاکھ 50 ہزار شیکل (اسرائیلی کرنسی) جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مذکورہ نوجوان پر بے دریغ گولیاں برسائیں تھی، کندھے اور پاؤں میں گولی لگنے کے باعث باسم صباح شدید زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد اسرائیلی فورسز اسے زخمی حالت میں گرفتار کرکے لے گئے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی نوجوان باسم صباح پر الزام تھا کہ اس نے 2015 میں اسرائیل کی رمی لیوی سپر مارکیٹ میں اسرائیلی فوجی کو چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔
مزید پڑھیں : اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے ذہنی معذور فلسطینی شہید
یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سرزمین فلسطین پر طویل عرصے سے قابض اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے ذہنی معذور فلسطینی نوجوان کو شہید کیا تھا۔
شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت 18 سالہ محمد حسام کے نام سے ہوئی تھی، ذرائع کے مطابق حسام کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا۔