یروشلم : اسرائیلی مظالم اور قبضے کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی افواج کی فائرنگ سے کو نوجوان شہید ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں کئی عشروں سے جاری اسرائیلی ظلم و بربریت تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا، گزشتہ روز غزہ کی پٹی اور اسرائیلی سرحد کے قریب احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر صیہونی افواج طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پُرامن احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو اسرائیلی فورسز نے برائے راست گولیوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 14 اور 17 سالہ فلسطینی نوجوان شہید جبکہ 17 کے قریب افراد زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ قابض صیہونی افواج کی فائرنگ سے 14 سالہ حسن ایاد شلبی سینے میں گولی لگنے کے باعث موقع پر ہی شہید ہوگیا تھا جبکہ 17 سالا حمزہ محمد اشتوی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کے مطابق دیگر 17 افراد آنسو دھاتی گولیوں کا نشانہ بنے جبکہ درجنوں افراد آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے 17 افراد میں تین کی حالت نازک ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے حسن ایاد کو اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہاہنیہ کا قریبی عزیز بتایا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ مظلوم فلسطینی عوام گزشتہ برس 30 مارچ سے غزہ کی پٹی اور اسرائیلی کے قریب پر جمعے کو تحریک حق واپسی کے تحت احتجاج کرتے ہیں اور نہتے شہریوں کے احتجاج کو کچلنے کےلیے صیہونی فورسز طاقت کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے ان پر برائے راست فائرنگ کرتی ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک حق واپسی کے تحت ہونے والے مظاہروں میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے اب تک 270 سے زائد افراد شہید جبکہ 27 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔