غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 11 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمال میں غزہ شہر اور وسطی حصے میں المغازی اور نصرت پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی۔
میغازی اور نصرت میں ایک گھر اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین برائے مشرق وسطی (UNRWA) کے ایک گودام پر حملے میں 9 فلسطینی شہید ہوگئے، جبکہ غزہ کے ایک مکان پر حملے میں 2 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔
شجاعیہ میں کئی روز سے جاری فوجی آپریشن میں شہدا کی تعداد 100 سے تجاوز کرچکی ہے، 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 38 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے نئی تجویز پر فوری ردعمل کی توقع رکھتی ہے۔
حماس کے سینئر اہلکار اسامہ حمدان نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ گروپ غزہ کی جنگ کو روکنے اور اسیروں کی رہائی کے لیے اپنے نئے خیالات پر ”ممکنہ طور پر آج یا کل صبح”ردعمل کی توقع رکھتا ہے۔
ثالثوں کے ساتھ بات چیت کے لیے اسرائیلی مذاکرات کاروں کے قطر پہنچنے پر اسامہ حمدان نے کہا کہ گروپ کا عسکری ونگ اسرائیلی افواج سے لڑنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے اور لڑائی جاری رکھ سکتا ہے۔
بھارت: انتہاء پسندوں نے ایک اور مسلم نوجوان کو تشدد کرکے مار ڈالا
اسرائیلی وفد جنگ بندی مذاکرات کے بعد دوحہ سے روانہ ہو گیا ہے۔ الجزیرہ ذرائع نے رائٹرز اور ٹائمز آف اسرائیل کو بتایا ہے کہ جاسوسی کے سربراہ ڈیوڈ برنیا کی قیادت میں ایک اسرائیلی وفد غزہ جنگ بندی مذاکرات پر قطری ثالثوں سے ملاقات کے بعد دوحہ سے روانہ ہو گیا ہے۔