تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

جیل نہ بھیجو تو اقتدار سے ہٹ جاﺅں گا، اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی شرط

تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ صیہونی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رشوت خوری اور مالی بدعنوانیوں کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہے غاصب صیہونی حکومت کے سرغنہ بنیامن نتن یاہو اب تک اپنے سیاسی اور غیر سیاسی دبا کو استعمال کرکے قانون کے چنگل سے بچتے رہے ہیں مگر اب جب کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں اپنے حریف بینی گینٹز سے شکست کھا چکے ہیں۔

انہیں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بعید نہیں کہ عدالت انہیں جلد ہی کٹہرے لا کھڑا کرے گی،اگر مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورتحال ایسے ہی آگے بڑھتی رہی تو نتن یاہو کا انجام وہی ہوگا جو ان سے پہلے وزیر اعظم رہ چکے ایہود اولمرٹ اور صیہونی ٹولے کے سابق صدر موشہ کتسا کا ہوا یعنی نتن بھی کچھ مدت جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مگر ایک خبر جو اس درمیان سامنے آئی ہے وہ یہ کہ اسرائیل کے چینل نے فاش کیا ہے کہ صیہونی وزیر اعظم آجکل ایک سودے بازی کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ یہ کہ اگر انہیں جیل سے چھٹکارا مل جائے تو وہ دائرہ اقتدار سے باہر نکلنے کو تیار ہیں۔

صیہونی چینل کی رپورٹ کے مطابق نتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ صیہونی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔

دوسری طرف گزشتہ ہفتوں میں صیہونی وزیر اعظم کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں، قابل ذکر ہے کہ صیہونی وزیر اعظم اور انکی اہلیہ پر اس وقت رشوت خوری، طاقت کے ناجائز استعمال اور مالی خردبرد کے چار کیس عدالت میں چل رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -