بدھ, فروری 12, 2025
اشتہار

اسرائیلی حکومت یرغمالیوں کی رہائی کیلیے مخلص نہیں، سابق آرمی چیف

اشتہار

حیرت انگیز

سابق اسرائیلی آرمی چیف نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت اسیران کی رہائی کے لیے نیک نیتی سے کام نہیں کر رہی۔

اسرائیل کے سابق فوجی سربراہ موشے یاعلون نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کی موجودہ حکومت غزہ میں جنگ کو طول دینے کی کوشش میں ملک کے مفاد کے خلاف کام کر رہی ہے۔

یاعلون نے اسرائیل کے آرمی ریڈیو کے ذریعے کیے گئے تبصروں میں کہا کہ یہ یرغمالیوں کو آزاد کرانے کے لیے مخلصانہ کام نہیں کر رہے ہم انہیں نومبر 2023 میں رہا کر سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ جنگ اپنی مدت کے اختتام تک جاری رہے جو اسرائیلی مفادات کے خلاف ہو۔

Israeli Defence Minister Moshe Ya'alon gestures while addressing a gathering during a lecture themed "Israel-India Partnership in the 21st Century"?, in New Delhi February 19, 2015. Ya'alon arrived in India on Wednesday to help sell his country's arms industry to the world's largest defence importer and promote deepening military ties between the two nations. REUTERS/Adnan Abidi (INDIA - Tags: MILITARY POLITICS BUSINESS)

اسرائیلی اپوزیشن رہنماؤں سمیت یرغمالیوں کے اہل خانہ بھی حکومت پر تنقید کرتے رہے ہیں کہ نیتن یاہو اسیران کو واپس لانے کے لیے مخلص نہیں اور اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے اگلے تبادلے میں چار خواتین یرغمالیوں کو جنگ بندی کی شرائط کے تحت رہا کیا جائے گا، جس کا مقصد غزہ میں 15 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں