اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے قیدیوں کی رہائی کے لیے دوسری جنگ بندی کے لیے تیاری کا اشارہ دے دیا۔
اسرائیلی صدر نے کہا کہ ان کا ملک یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک اور انسانی بنیادوں پر وقفے اور اضافی انسانی امداد کے لیے تیار ہے۔
سفیروں سے ملاقات میں انہوں نے یہ تبصرہ کیا ہے۔ ہرزوگ کا عوامی کردار بڑی حد تک رسمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اور ذمہ داری مکمل طور پر [حماس کے رہنما یحییٰ] سنوار اور حماس کی قیادت پر عائد ہوتی ہے۔
دوسری جانب حماس نے ’نسل کشی کی جنگ‘ کے خاتمے تک قیدیوں سے متعلق مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔
حماس کے ایک سینئر عہدیدار باسم نعیم نے بیان میں کہا کہ یہ گروپ جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے لیکن ہم اسرائیل کی جاری نسل کشی کی جنگ کے تحت قیدیوں کے تبادلے پر کسی بھی قسم کے مذاکرات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں اور اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔