تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

پورے گاؤں میں صرف دو افراد مگر کورونا ایس او پیز پر عمل پیرا

روم : اٹلی میں دو افراد پر مشتمل ایک گاؤں میں رہنے والے دو نوں ضعیف افرادکورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے ہر طرح کی احتیاطی تدابیر  اختیار کرتے ہوئے ایس او پیز پر عمل کررہے ہیں۔

 دنیا بھر میں کورونا وائرس نے تباہی مچارکھی ہے، لوگ وائرس سے بچاؤ کے لئے سماجی فاصلے اور ماسک لگانے کو اولین ترجیح قرار دیتے ہیں، مگر حیرت انگیز طور پر اٹلی میں ایک ایسا گاؤں  بھی ہے، جس کے صرف دو باسی ہیں  اور وہ بھی آپس میں سماجی فاصلے کا خیال اور ماسک پہنتے ہیں۔

یہ قصبہ اٹلی کے صوبے پیروگیا کے علاقے امبیریہ میں واقع ہے، جس کا نام نورٹوس ہے، یہ سطح سمندر سے 900 سو میٹر اونچائی پر واقع ہے،یہاں تک پہنچنا انتہائی دشوار گزار ہے مگر دو عمر رسیدہ ریٹائرڈ افراد اس قصبے کے واحد باشندے ہیں۔

ان میں بیاسی سالہ جیوانی کیریلی اور 74 سالہ جیمپیرو نویلی شامل ہے،دونوں افراد جب بھی ملتے ہیں تو ماسک پہنتے ہیں اور ایک میٹر کے فاصلے پر رہ کر گفتگو کرتے ہیں۔

دونوں معمر افراد کا کہنا ہے کہ الگ تھلگ مقام پر رہنے کے باوجود ہم بھی کرونا وائرس سے محفوظ نہیں ہیں،کیریلی کا کہنا تھا کہ میں وائرس سے ڈر گیا ہوں، اگر میں بیمار ہوجاتا ہوں تو میں خود ہوں، کون میری دیکھ بھال کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بوڑھا ہوں ، لیکن میں یہاں اپنی بھیڑ  بکریوں، انگور ، شہد کی مکھیوںں اور باغات کی دیکھ بھال کرنا چاہتا ہوں، یہاں میں اپنی زندگی سے بھرپور لطف اندوز ہوں۔

کیریلی کا مزید کہنا تھا کہ ماسک پہننا اور معاشرتی دوری کا خیال کرنا صرف صحت کی وجوہات کی بنا پر نہیں ہے، یہ کوئی بری یا اچھی چیز نہیں ہے، اگر آپ کو ان اصولوں کی پابندی کرنے کی ضرورت ہے تو یہ اصول کی بات ہے۔

Comments

- Advertisement -