تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل لوک سبھا میں پیش

نئی دہلی : مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل لوک سبھا میں پیش کردیا گیا،کانگریس رہنما منیش تیواڑی نے کہا کشمیرکا مسئلہ اندرونی ہے یا عالمی مودی سرکار کوبتانا پڑے گا۔

تفصیلات کے مطابق کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل بھارت کی لوک سبھا میں پیش کردیاگیا، بل کیخلاف اپوزیشن ارکان کا شدید احتجاج کیا۔

کانگریس رہنما منیش تیواڑی نے خطاب میں مودی سرکارسے سوال کیا کشمیر اندرونی معاملہ ہے یا عالمی، انیس سواڑتالیس سے اقوام متحدہ کشمیر میں مانٹرینگ کررہا ہے، کشمیرسے متعلق شملہ معاہدہ اورلاہورمعاہدہ ہوا۔

منیش تیواڑ کا کہنا تھا کہ کشمیرعالمی معاملہ ہے یا اندرونی حکومت کوبتانا پڑے گا، کشمیر کو قیدخانے میں تبدیل کردیا گیا ہے، وہاں کیا صورتحال ہے کچھ پتا نہیں چل رہا، کشمیری رہنما نظربند ہیں یا قیدہیں۔

یاد رہے گذشتہ روز راجیہ سبھا میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا ۔

مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

آرٹیکل تین سو ستر ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکو ریاست کادرجہ حاصل نہیں رہےگا اور مقبوضہ وادی بھارتی یونین کاعلاقہ تصور ہوگا، لداخ بھارت کے زیر انتظام ایساعلاقہ ہوگاجہاں اسمبلی نہیں ہوگی جبکہ غیرمقامی افرادمقبوضہ کشمیرمیں جائیدادخریدسکیں گے اور سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا تھا۔

Comments

- Advertisement -