ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو صبح جاپان کے نارا شہر میں ریلی سے خطاب کے دوران شنزو ایبے پر نامعلوم شخص نے فائرنگ کی تھی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، تاہم اسپتال میں دوران علاج وہ جاں بر نہ ہو سکے۔
جاپانی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعظم کو قریب سے 2 گولیاں ماری گئیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سینے میں لگنے والی گولی شنزو ایبے کی موت کی وجہ بنی۔ رپورٹس کے مطابق شنزو ایبے کو گھر میں تیار کردہ بندوق سے مارا گیا ہے۔
واقعے کی تصاویر بھی منظر عام پر آ چکی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شنزو ایبے کے سینے سے خون بہہ رہا ہے، ایک تصویر میں مبینہ قاتل کو بھی پکڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔
عالمی سربراہان کی جانب سے سابق جاپانی وزیر اعظم کے قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے، 67 سالہ شنزو ایبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے 2 سال قبل وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیا تھا۔
Shinzo Abe’s security detail tackles gunman who shot and killed the former prime minister. pic.twitter.com/yk236A7suz
— Mike Sington (@MikeSington) July 8, 2022
شنزو ایبے سب سے زیادہ عرصے تک جاپان کے وزیر اعظم رہے، جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے رد عمل میں کہا کہ سابق وزیر اعظم پر حملہ وحشیانہ اور بد نیتی پر مبنی ہے، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
جاپان کے سابق وزیر اعظم کو گولی مار دی گئی
شنزو ایبے کے قتل پر امریکا، چین، بھارت، مالدیپ، اور آسٹریلیا کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔