تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

جاپانی وزیراعظم کا دورہ پرل ہاربر‘ جنگ ِعظیم دوئم کے ہلاک شدگان کی یادگارپرحاضری

ہوائی: جاپانی وزیراعظم شیزوآبے امریکی صدربراک اوباما کے ہمراہ جنگ ِ عظیم دوئم میں تباہی کا نشانہ بننے والی بندرگاہ پرل ہاربرکا دورہ کیا اور ہلاک ہونے والوں کی یادگارپرپھول چڑھائے۔

تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیراعظم نے جنگ عظیم دوئم میں ہلاک ہونے والوں کی یادگارپرپھول چڑھائے۔اس موقع پرامریکی صدربراک اوباما بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جاپانی وزیراعظم نے ہلاک ہونے والوں کے لیے افسوس کے جذبات کا اظہار بھی کیا۔

جاپانی وزیراعظم شیزوآبے 1951 کے بعدپرل ہاربرکا دورہ کرنے والے دوسرے جاپانی وزیراعظم ہیں۔اس سے قبل وزیراعظم شنگرو یوشیدا نے سنہ 65 سال قبل پرل ہاربر کا دورہ کیا تھا۔

اگست 1945 میں جوہری بم گرانے کے بعد کسی امریکی صدر کا پہلا دورۂ ہیروشیما

 اس موقع پر جاپانی وزیراعظم شیزوآبے کا کہنا تھا کہ جنگ جیسی ہولناک غلطیاں دہرانا نہیں چاہئیے۔امریکااورجاپان مفاہمت سے جڑے ہیں۔

اس سے قبل رواں برس مئی میں امریکی صدر بارک اوبامہ وہ پہلے امریکی صدر بن گئے تھے جنہوں نے جاپان کا سرکاری دورہ کیا۔

یاد رہے کہ جاپان نے1941 میں دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکی بندرگاہ پرل ہاربرپرحملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں2400امریکی ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکہ جنگِ عظیم دوئم میں باقاعدہ شریک نہیں تھا تاہم اس حملے کے بعد امریکہ دوسری جنگ عظیم میں با قاعدہ شامل ہوا۔

واضح رہے کہ 6 اگست 1945 کو جنگ عظیم دوئم کے موقع پر امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر دنیا کا پہلا جوہری حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 140000 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ابھی جاپانی قوم پہلے حملے سے ہی سنبھل نہ پائے تھے تھے کہ دو دن بعد “ناگاساکی ” پر جوہری بم برسا دیے گئے،جس میں 74000افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

دونوں شہروں میں ہونے والے فضائی جوہری حملوں میں لاکھوں افراد زخمی اور سیکڑوں معذور ہوگئے تھے،جب کہ جوہری اثرات سے جڑی کئی بیماریاں نسل در نسل اب تک منتقل ہو رہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -