ممبئی: مشہور بھارتی شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کی سابق امریکی صدر براک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما سے سوشل میڈیا پر اپیل موضوعِ بحث بن گئی۔
مشیل اوباما نے ٹوئٹر پر اپنی نئی کتاب سے متعلق پوسٹ کی اور لکھا کہ میں ان بہترین لوگوں کے ساتھ #TheLightWeCarry ٹور پر جانے کے لیے پُرجوش ہوں۔
سابق امریکی خاتون اوّل نے لکھا کہ میں کچھ کہانیاں اور ملنے والے اسباق بیان کروں گی جنہوں نے میری منزل میں مدد کی، میں آپ کو یہ سب بتانے کے لیے مزید انتظار نہیں کر سکتی۔
اس ٹوئٹ پر جاوید اختر نے لکھا کہ میں آپ کا کوئی نوجوان پُرستار نہیں بلکہ بھارت کا 77 سالہ ادیب و شاعر ہوں، امید ہے کوئی بھارتی میرا نام جانتا ہوگا۔
انہوں نے مزید لکھا: ’برائے مہربانی میری باتوں کو سنجیدہ لیں، نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا آپ کو وائٹ ہاؤس میں دیکھنا چاہتی ہے۔ آپ کو اس ذمہ داری سے کنارہ کشی نہیں کرنی چاہیے‘۔
Dear Ms Michelle Obama , I am not some young crazy fan but a 77 years old writer/ poet from India .hopefully any Indian would know my name . Madame please take my words seriously , not only US but the world needs you in White House . You shouldn’t shrug off this responsibility .
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) October 6, 2022
جاوید اختر کی ٹوئٹ پر بھارتیوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک ٹوئٹ صارف نے امریکی صدر جوبائیڈن کی ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے تصویر پوسٹ کی جس میں انہیں براک اوباما سے گفتگو کرتے ہوئے دکھایا۔
جوبائیڈن براک اوباما سے کہتے ہیں: ’ہیلو براک، کیا آپ نے جاوید اختیر کی ٹوئٹ پڑھی؟ وہ کہہ رہے ہیں کہ دنیا کو وائٹ ہاؤس میں میری نہیں بلکہ مشیل کی ضرورت ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ اسے سنجیدہ لیں۔ آپ، مشیل اور بچے اپنے سامان باندھ کر فوری وائٹ ہاؤس آجائیں‘۔