ہفتہ, مارچ 15, 2025
اشتہار

2017 کے کرداروں کا احتساب چاہتے ہیں تو کیا یہ انتقام ہے؟ جاوید لطیف

اشتہار

حیرت انگیز

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ہم 2017 کے کرداروں کا احتساب چاہتے ہیں تو کیا یہ انتقام ہے؟

جاوید لطیف نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے کرداروں پر اعلیٰ جج نے فیصلہ دیا تو اس کے خلاف ریفرنس دیا گیا، کچھ کرداروں نے اس اعلیٰ جج کو چیف جسٹس پاکستان بننے سے روکنے کی بھی کوشش کی، دھرنے کے فیصلے کے مطابق جو مجرم ہیں انہیں سزا ضرور ملے گی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ادارے خود احتسابی کا عمل اپنائیں، جو لوگ نواز شریف کے خلاف سازشوں کرتے رہے ادارے خود احتساب کریں، 2017 میں کرداروں نے نواز شریف نہیں بلکہ ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو کردار تھے آج بے نقاب ہو چکے ہیں اور عوام کے سامنے بے توقیری ہوئی، پاکستان میں جس نے بھی طاقتور حلقوں پر ہاتھ ڈالا انہیں ختم کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں تو زہر دیا گیا اور نااہل بھی کیا گیا لیکن ہم نے مسلح جتھے تیار نہیں کیے۔

جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آ رہے ہیں اور حکمت عملی کا اعلان کریں گے، وہ پاکستان کو گرداب سے نکالنے کیلیے واپس آ رہے ہیں، وہ قانون کا سامنا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں نے کلین چٹ دی تو نواز شریف بیرون ملک گئے تھے، وہ اسٹام پیپر پر گئے تھے اب واپس آ رہے ہیں، 4 سال میں جو حالات ملک کے بنے تھے ان پر بھی سوالیہ نشان ہے، پی ٹی آئی کے 4 سال میں کسی پاکستانی کی زندگی محفوظ تھی؟

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں