تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

’صاحبہ کو بیٹی کے لیے دعائیں مانگتے دیکھا‘

معروف اداکارہ و میزبان جویریہ سعود بھی اپنی دیرینہ دوست اور ساتھی اداکارہ صاحبہ افضل کی حمایت میں سامنے آگئیں۔

گزشتہ دنوں صاحبہ اور ریمبو نے اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ پروگرام ’شان سحور‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے ندا یاسر کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’اللہ نے مجھے اس زمانے میں بیٹیاں نہیں دیں جس پر اس کی شکر گزار ہوں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے ہمیشہ سے بیٹوں کی خواہش تھی بیٹیوں کے نصیب سے ڈر لگتا ہے، ان کا دکھ نہیں دیکھا جاتا۔

صاحبہ کے انٹرویو کا کلپ وائرل ہوا تو سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اب اداکارہ نے وضاحت پیش کی تھی۔

صاحبہ نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا کہ بیٹی رحمت ہوتی ہے اور مجھے صرف بیٹیوں کے نصیب سے ڈر لگتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اللّہ پاک، ہمیں اُس ہر نعمت پر شکر ادا کرنے کی توفیق ادا کرے جو ہمیں ملی ہے اور جو نہیں ملی، میری بات میں صرف ڈر تھا اور کوئی دوسرا مطلب نہیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ اللّہ تعالیٰ ہر بیٹی کے نصیب اچھے کرے، آمین۔

اب اداکارہ جویریہ سعود نے انسٹاگرام پر صاحبہ کے ہمراہ کی ایک تصویر شیئر کی اور ان پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیا۔

جویریہ نے لکھا کہ ‘میں صاحبہ کو ایک بہن کی طرح سے جانتی ہوں، وہ دل کی صاف اور ایک حساس انسان ہیں’۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اسے اللہ سے بیٹیوں کے لیے دعائیں مانگتے دیکھا ہے اور پھر اللہ کی دین پر شکر ادا اور صبر کرتے بھی دیکھا ہے، جو کچھ صاحبہ نے کہا اس کا وہ مطلب نہیں تھا جو لوگوں نے سمجھا’۔

اداکارہ نے لکھا کہ ‘میں صرف یہ کہوں گی کہ الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی اور انسان غلطی کا پتلا ہے، دلوں کے بھید اللہ جانتا ہے اور کسی کو دوسرے کو پرکھنے کا کوئی حق نہیں ہے’۔

Comments

- Advertisement -