نئی دہلی : جواہر لعل یونیورسٹی سے لاپتہ ہونے والا طالبعلم چھ دن بعد بھی نہ مل سکا، انتظامیہ خاموش ہے جبکہ طلبا نے یونیورسٹی سر پر اٹھالی اور طالبعلم کی تلاش کیلئے احتجاج کیا جارہا ہے۔
نئی دہلی کی جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے مسلمان طالبعلم کی گمشدگی پر طلباء سراپا احتجاج ہیں، طالبعلم کی گمشدگی کے بعد جواہرلال نہرویونیورسٹی میں کشیدگی بڑھ گئی ، مظاہرہ کرنے والے طلبہ سے وائس چانسلر ایم جگدیش کمارنے مظاہرہ ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ گم شدہ طالب علم کا پتہ لگانے کےلئے پولیس کو ہر ممکن تعاون کررہی ہے۔
طلباء کا کہنا ہے انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کے بیٹھی ہیں اور طالبعلم کو تلاش کرنے کیلئے کچھ نہیں کررہی جبکہ انتظامیہ نے طلبا پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر، رجسٹرار کو یرغمال بنانے کا الزام لگایا، جس کی طلبا نے تردید کردی۔
دوسری جانب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دہلی پولیس کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے لاپتہ طالب نجیب احمد کا پتہ لگانے کے لئے خصوصی ٹیم قائم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
Spoke to CP Delhi regarding the incident of JNU student gone missing. I have instructed him to constitute a special team to look out for him
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) October 20, 2016
ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر پرساد نے کہا ہے کہ نجیب کے بارے میں کوئی معلومات یا سراغ دینے والے شخص کے لئے50000روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے جبکہ پولیس نے نجیب کے کمرے سے لیپ ٹاپ اور اس کا فون ضبط کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ ایم ایس کا طالب علم نجیب احمد اے وی بی پی شرپسند طلبہ کے ذریعہ زبردست پٹائی اور قاتلانہ حملے کے بعد سے لاپتہ ہو گیا تھا، طلبا کا کہنا ہے کہ گمشدہ طالب علم کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔