راولپنڈی: جماعت اسلامی کی مقامی قیادت اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد سیاسی جماعت کو دھرنا جاری رکھنے کی مشروط اجازت مل گئی۔
جماعت اسلامی کو مری روڈ پر 2 سے 3 روز تک دھرنا جاری رکھنے اجازت دی گئی۔ جماعت اسلامی ٹریفک بلاک کیے بغیر دھرنا جاری رکھ سکتی ہے۔
سیاسی جماعت سے مذاکرات میں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، سی پی او راولپنڈی اور آر پی او شریک تھے۔
دوسری جانب، اسلام آباد سے گرفتار جماعت اسلامی کے تمام کارکنان رہا کر دیے گئے۔ گرفتار کارکنوں کو تھانہ کوہسار اور سیکٹریٹ منتقل کیا گیا تھا۔
قبل ازیں، جماعت اسلامی کا دھرنے سے قبل کارکنان کی ڈی چوک سے گرفتاریاں اور رکاوٹیں کے بعد پلان بی سامنے آیا تھا۔
ترجمان قیصر شریف نے بتایا تھا کہ جماعت اسلامی کی قیادت نے 3 مقامات پر دھرنا دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، مری روڈ راولپنڈی پر دھرنا دیا جائے گا جس کی قیادت ڈاکٹر اسامہ رضی اور امیر العظیم کریں گے۔
قیصر شریف کے مطابق دوسرا دھرنا زیرو پوائنٹ اسلام آباد پر دیا جائے گا جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان خود کریں گے۔
ترجمان نے بتایا تھا کہ تیسرا احتجاجی دھرنا 26 نمبر چونگی پر دیا جائے گا جس کی قیادت نائب امیر و دیگر رہنما کریں گے۔ جماعت اسلامی ننے اعلان کر رکھا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔
جماعت اسلامی کے دھرنے کیخلاف پولیس کا کریک ڈاؤن
جماعت اسلامی کا دھرنا روکنے کیلیے پولیس نے مختلف شہروں میں کریک ڈاؤن کے تحت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
اسلام آباد میں دھرنے کیلیے پہنچنے والے قافلے سے پانچ کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا جنکہ ڈی چوک سے دو کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔
لاہور میں گزشتہ رات مختلف علاقوں میں ساٹھ سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ پولیس کے مطابق جماعت اسلامی کے متعدد کارکنوں کو بھی مختلف مقامات سے حراست میں لیا۔
جنوبی پنجاب سے جماعت اسلامی کے پندرہ سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ اٹک میں بھی پولیس نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور بارہ سے زائد عہدیدار و کارکنان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔
جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر ناصر اقبال کو بھی گھر سے گرفتار کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ جہاں رکاوٹ ہوگی دھرنا وہیں ہوگا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دھرنے کیلیے بھرپور جوش سے ملک بھر سے قافلے روانہ ہو چکے ہیں، فسطائیت کے بعد بھی کارکنوں کو کہتا ہوں مینج کریں اور دھرنے میں پہنچیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے پیغام میں کہا کہ ہم پُرامن لوگ ہیں اور پُرامن رہنا چاہتے ہیں، نمائندگان کو کہتا ہوں جہاں رکاوٹ ملے وہیں دھرنا دے دیں، ایک دھرنے کو کئی دھرنوں میں تبدیل کریں گے۔