لاہور: امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق نے پیرس حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ آنکھیں بند کر کے اسلام اور مسلمانوں پر الزام تراشی نہیں ہونی چاہیئے، پہلے ہی عراق کی جنگ میں ٹونی بلیئر دنیا سے غلط اطلاعات پر معافی مانگ چکے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سنیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کو زیادہ سنجیدہ لینے کی ضرورت نہیں تھی، پریس ریلیز کا جواب کسی ملاقات میں دیا جا سکتا تھا، دو شریفوں اور شریکوں کے درمیان فاصلے نہیں بڑھنے چاہیئیں اور قومی اداروں کو اپنے اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہیئے۔
سراج الحق نے پیرس حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ آنکھیں بند کر کے اسلام اور مسلمانوں پر الزام تراشی نہیں ہونی چاہیئے.
سراج الحق نے براہمداغ بگٹی کی پالیسی میں تبدیلی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر پہاڑوں پر بیٹھے بلوچ ایک قدم آگے بڑھیں تو حکومت کو 100 قدم آگے بڑھنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کی آخری منزل گوادر ہے، افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی تو اس کا نقصان پاکستان کو ہو گا۔
امیر جماعت اسلامی نے غیرملکی قرضوں میں اضافے کو معاشی ماہرین کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کی ہدایات پر چلنے سے قوم کا بچہ بچہ مقروض ہو گیا ہے، موجودہ اور سابق حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ہے.