تازہ ترین

سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

نقیب کی ہلاکت: انصاف نہ ملا تو اسلام آباد جائیں گے، سربراہ گرینڈ جرگہ رحمت خان محسود

کراچی: شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ میں نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور دیگر پختونوں کی گمشدگی کے لیے لگائے جانے والے جرگے کے سربراہ رحمت خان محسود نے تحقیاتی کمیٹی کو تنبیہ کردی۔

تفصیلات کے مطابق سربراہ گرینڈ جرگہ رحمت خان محسود کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہیں لیکن انصاف نہ ملا تو اسلام آباد جائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ہماری بنائی گئی کمیٹی سندھ حکومت سے رابطے میں ہے، ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں بنائی گئی ٹیم نے سو فیصد کام کیا اور اب ہمارے سارے مطالبات مان لیے گئے ہیں۔

نقیب اللہ قتل کیس، گواہان نے تین ملزمان کو شناخت کرلیا

سربراہ گینڈ جرگہ رحمت خان محسود کا کہنا تھا کہ مطالبات مان جانے کی صورت میں ہم نے جرگہ موخر کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد جرگہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم نے نقیب اللہ محسود کے لیے آواز بلند کی، نقیب قتل کے حوالے سے اسلام آباد میں بھی احتجاج ہورہا ہے، ہوسکتا ہے ہم بھی اسی طرح احتجاج کریں۔

واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

یاد رہے چند روز قبل نقیب اللہ کی ہلاکت اور انصاف کے لیے لگایا جانے والا محسود قبیلے کا جرگہ پولیس کے خلاف شکایتی مرکز بن گیا تھا جہاں دیگر لاپتہ افراد  کے اہل خانہ بھی شکایات لے کر پہنچے تھے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -