تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

نقیب قتل کیس: جے آئی ٹی نے راؤ انوار کو ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار قرار دے دیا

کراچی: نقیب قتل کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا ذمہ دار ٹھہرا دیا.

نمائندہ اےآر وائی نیوز سلمان لودھی کے مطابق سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان کی سربراہی میں قائم کی جانے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں‌ راؤ انوار کو واقعے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے.

[bs-quote quote=”جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا، قتل ہونے والے دیگر افراد صابراوراسحاق کا بھی کرمنل ریکارڈ نہیں” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

رپورٹ میں‌ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راؤ انوار اور ان کی ٹیم نے شواہد ضائع کیے، ماورائے عدالت قتل چھپانے کے لئے میڈیا پر جھوٹ بولا گیا.

رپورٹ میں‌ کہا گیا ہے کہ جیوفینسنگ اور دیگر شہادتوں سے راؤ انوار کی واقعے کے وقت موجودگی ثابت ہوتی ہے، راؤ انوار نے تفتیش کے دوران ٹال مٹول سے کام لیا.

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نقیب اللہ محسود کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا، قتل ہونے والے دیگر افراد صابراوراسحاق کا بھی کرمنل ریکارڈ نہیں.

ڈی این اے سے مزید پتا چلا ہے کہ دومقتولین کو الگ کمرے میں قتل کیا گیا، چاروں افراد کو قتل کرنے کے بعد لاشیں ایک جگہ دکھائی گئیں.

جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار نے نقیب اللہ ود یگر کو ماورائے عدالت قتل کیا، راؤ انوار اور دیگر پولیس افسران کا عمل دہشت گردی ہے.


نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -