تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

امریکا کے لیے ریسکیو پلان متعارف، بائیڈن کا روس اور چین سے متعلق اہم بیان

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا کے لیے ریسکیو پلان متعارف کرا دیا، انھوں نے کہا امریکا پھر سے دنیا کی قیادت کے لیے تیار ہے، روس سے کشیدگی اور چین سے تصادم نہیں چاہتے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا امریکی ملازمتوں کا پروگرام امریکا کی تعمیر نو کا پلان ہے، امریکا پھر سے دنیا کی قیادت کے لیے تیار ہے، مجھے بحران سے دوچار ملک ورثے میں ملا۔

انھوں نے کہا امریکا چین سے تصادم نہیں چاہتا، روس سے بھی کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے، امریکا اب دوبارہ ترقی کی راہ پر ہے، 20 لاکھ خواتین کرونا وبا کے دوران بے روزگار ہوئیں، ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے، امریکی روزگار منصوبے کا مطلب ہے کہ امریکی مصنوعات خریدیں، اس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، امریکا میں مزدور کی کم از کم اجرت 15 ڈالر فی گھنٹہ ہوگی، اب 40گھنٹے کام کرنے والا غربت کی لکیر سے نیچے نہیں رہے گا۔

امریکی صدر نے کہا ریسکیو پیکج کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، ہم نے پہلے 100 دن میں 22 کروڑ کرونا ڈوزز فراہم کیے، سولہ سال اور اس سے بڑے ہر فرد کے لیے ویکسین دستیاب ہے، 16 برس سے زائد عمر کا ہر نوجوان ویکسین لگوا سکتا ہے، انھوں نے امریکی عوام سے اپیل کی کہ جائیں اور اپنے آپ کو ویکسین لگوائیں۔

بائیڈن کا کہنا تھا پہلے 100 دن کے دوران معیشت نے 13 لاکھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے، امریکا میں صحت تک رسائی ہر ایک کا حق ہونا چاہیے، کینسر اور ذیابیطس پر بھی قابو پانے کے لیے کام کرنا ہوگا، بہتر تعلیم تک سب کو رسائی ہونی چاہیے، جب کہ کرونا کو شکست دینے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر نے کہا امریکی قیادت نے افغانستان میں جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، افغانستان میں تعینات ایسے فوجی بھی ہیں جو 911 کو پیدا بھی نہیں ہوئے تھے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی فوج افغانستان سے واپس بلا لیں۔

انھوں نے کہا ہمیں اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے، اسی سے جمہوریت مضبوط ہوگی، اکیسویں صدی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہم متحد ہیں۔

Comments

- Advertisement -