تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

داعش کو آج نہیں تو کل شکست ضرور ہوگی‘جان کیری

واشنگٹن :امریکی وزیر خارجہ جان کیر ی کا کہناہے ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کو آج نہیں توکل شکست ضرور ہوگی۔

تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کی خارجہ پالیسی پر پریس بریفنگ میں جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی کی پہلی ترجیح امریکیوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے داعش کے زیر قبضہ علاقے خالی کرانے میں اہم کردار ادا کیا شام کے معاملے پرعالمی میڈیا کا کردار مثالی نہیں رہا۔

جان کیری کا کہناتھاکہ ایران سےجوہری معاہدہ اوباماانتظامیہ کی بڑی کامیابی ہے،اسے ختم کیا گیا توخطرات پیداہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں قومی حکومت بناکر خانہ جنگی کو روکا،افریقہ میں دہشت گرد تنظیموں کےخلاف کاروائیاں بھی کیں۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہناتھا کہ وہ نومنتخب ڈونلڈٹرمپ کی ٹویٹر ڈپلومیسی پرتبصرہ نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں:سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں جان کیری نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف منظور کی جانے والی حالیہ قرارداد کے بعد اوباما انتظامیہ کے بارے میں اسرائیل کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیاتھا۔

جان کیری کا کہناتھاکہ فلسطین کے حوالے سےمستقبل کے امن معاہدے کو اسرائیل کی موجودہ پالیسیوں نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔

واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں امریکہ نےسلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں پیش کی جانے والی قراردادکےلیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

جان کیری نے مزید کہا کہ امریکہ شام میں امن کا خواہاں ہے اور ہر اس قدم کی حمایت کرے گا جس سے شام میں امن قائم ہو۔

یاد رہے کہ شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے رواں ماہ کے آخر میں قازقستان کے دارالخلافہ آستانہ میں امن کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب دمشق میں میڈیا سے گفتگو میں ایرانی سلامتی کونسل اور خارجہ پالیسی کے چیئرمین علا الدین بروجردی نے کہا کہ شام میں امن کی بحالی آسان کام نہیں۔ امن کی بحالی اور خانہ جنگی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آ کر مسئلہ کا سفارتی حل نکالنا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -