تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ڈونلڈ ٹرمپ چاہے جتنے حکم نامے جاری کریں، امریکا میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی،جان مکین

واشنگٹن : امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ سینیٹر جان مکین کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہے جتنے حکم نامے جاری کریں، امریکا میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی۔

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں سے سینئر سیاستدان ناراض ہیں ، ٹرمپ کی تشدد کی حمایت کا سینٹ کی آرمڈ سروسزکمیٹی کے سربراہ جان مکین نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ جتنے مرضی حکم ناموں پر دستخط کرتے رہیں، قانون اپنی جگہ موجود ہے اور امریکہ میں تشدد کی واپسی نہیں ہوگی۔

واشنگٹن سے جاری کیے گئے بیان میں جان مکین نے کہا کہ جون 2015 میں امریکی سینیٹ نے نیشنل ڈیفینس آتھرائزیشن ایکٹ میں ایک ترمیم کی تھی، جس میں یقینی بنایا گیا تھا کہ صرف تفتیش کے لیے وہی تکنیک استعمال ہو سکے جس کا ذکر آرمی فیلڈ مینوئل میں ہے اور اس کے نتیجے میں تشدد کی ممانعت کی گئی تھی۔

آرمڈ سروسز کمیٹی کے سربراہ کا مزید کہنا ہے کہ سی آئی اے کے نئے ڈائریکٹر مائیک پوم پیو نے انھیں یقین دلایا ہیں کہ وہ آرمی فیلڈ مینوئل کی پاسداری کریں گے کیونکہ وہ سی آئی اے سمیت تمام امریکی ایجنسیوں پر لاگو ہوتا ہے۔


مزید پڑھیں : تشدد پر یقین رکھتا ہوں، آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے،ڈونلڈ ٹرمپ


یاد رہے گذشتہ روز امریکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد امریکی ٹی وی چینل کو پہلے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلے عام تشدد کی حمایت کردی، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آگ کا مقابلہ آگ سے ہی کیا جا سکتا ہے، تشدد سے فائدہ ہوگا تواس طرف جاؤں گا۔

ٹرمپ نے کہا کہ مشرق وسطی میں انتہا پسند لوگوں کے سرقلم کر رہے ہیں تو کیا میں تشدد پریقین نہیں رکھ سکتا، میرا کام امریکہ کو محفوظ بنانا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ خفیہ ادارے کے حکام کا بھی یہی کہنا ہے کہ تشدد کا فائدہ ہوتا ہے، میں اپنے لوگوں سے بات کروں گا اور اگر وہ سمجھتے ہیں کے تشدد کرنے سے کوئی فائدہ ہو سکتا ہے تو میں اس سمت میں بالکل جاؤں گا۔

Comments

- Advertisement -