تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

جانسن اینڈ جانسن کووڈ ویکسین سے متعلق حیران کن انکشاف

نیو یارک : امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کورونا ویکسین کے بوسٹر شاٹ لگوانے کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں اس سے جسم میں قوت مدافعت مزید مضبوط ہوجاتی ہے۔

اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بوسٹر ڈوز کے حوالے سے ہونے والی تحقیق کے نتائج جاری کیے گئے۔ محققین کا کہنا ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کی ایک خوراک والی کوویڈ ویکسین کے استعمال کے 6 ماہ بعد بوسٹر ڈوز سے لوگوں کا مدافعتی نظام زیادہ طاقتور ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرنے والے افراد کو 6 ماہ بعد اضافی خوراک دی گئی تو ان میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح پہلی خوراک کے 28 دنوں کی سطح کے مقابلے میں 9 گنا زیادہ بڑھ گئی۔

ڈیٹا سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ ویکسین کی اضافی خوراک کو بوسٹر کے طور پر اس وقت استعمال کیا جاسکتا ہے جب ویکسین کی افادیت کم ہونے لگے۔

جانسن اینڈ جانسن کے لیے ویکسین تیار کرنے والی اس کی ذیلی کمپنی جینسین کے گلوبل ہیڈ میتھائی مامین نے بتایا کہ ہماری ایک خوراک والی ویکسین بیماری کے خلاف ٹھوس مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے جس کا تسلسل کم از کم 8 ماہ تک برقرار رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نئے ڈیٹا سے ہم جان سکتے ہیں کہ اس ویکسین کے بوسٹر ڈوز سے تحقیق میں شامل افراد میں اینٹی باڈی ردعمل مزید بڑھ گیا۔

کمپنی کی جانب سے اب یہ ڈیٹا امریکا کے طبی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کو جم کرایا جائے گا تاکہ کمپنی کی ویکسین استعمال کرنے والے ہر فرد کے لیے بوسٹر ڈو کی فراہمی کی اجازت حاصل کی جاسکے۔

کمپنی نے بتایا کہ تحقیق سے اس حکمت عملی کو سپورٹ ملتی ہے کہ ویکسینیشن کے 8 ماہ بعد لوگوں کو اضافی خوراک فراہم کی جائے۔ امریکی حکومت نے پہلے ہی ستمبر 2021 سے 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افرد کے لیے بوسٹر ڈوز کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے مگر اس پروگرام میں موڈرنا اور فائزر ویکسینز استعمال کرنے والے افراد کو شامل کیا جائے گا۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بوسٹر ڈوز فراہم کرنے کے منصوبوں پر عملدرآمد اس وقت تک ملتوی کردیں جب تک کم ویکسنیشن شرح والے ممالک میں کم از کم 10 فیصد آبادی کی ویکسینیشن مکمل نہیں ہوجاتی۔

یاد رہے کہ  غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فائزر اور بایو این ٹیک کمپنیاں امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے اپنے بوسٹر شاٹ کی منظوری حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -