اسلام آباد : سنیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ سارک کانفرنس کا ملتوی ہونا وزیراعظم کی ناکامی ہے ، اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو یہ اعلان جنگ سمجھا جائے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے سنیٹر اعتزاز احسن نے وزیر اعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بطور وزیر خارجہ سارک کانفرنس کا ملتوی ہونا وزیر اعظم کی ناکامی ہے، وزیر اعظم نے آج تک بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے بارے میں ایک لفظ نہیں بولا۔
انھوں نے کہا کہ بھارت سے تین جنگیں ہو چکی ہیں لیکن سندھ طاس معاہدے پر کوئی آنچ نہیں آئی، دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں اس لیے باقاعدہ جنگ ہونا ناممکن ہے۔
مشاہد اللہ خان کی تقریر پر بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جی جی بریگیڈ کی توپون کا رخ میری طرف ہیں، جی جی بریگیڈ کے پاس الزام رہ جاتے ہیں، جب کچھ نہیں ملتا تو ایل پی جی یا سکھوں کی فہرستیں کی بات کی جاتی ہے ، سکھوں کی فہرستیں میرے خیال نہیں ہوتی ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ مشرف کی مخالفت جتنی میں نے کی کوئی نہیں کرسکتا، باقی تو دس سال کیلئے ملک سے باہر چلے گئے تھے، آب پر جب مشکل وقت آتا ہے تو ایک غداد کو اپنا وکیل بنا لیتے ہیں، آپ حکومت ہو الزام کیوں لگاتے ہو مقدمہ چلاؤ، میں نے وزیراعظم کی تعریف کی تو میری تنقید کی بھی تو بات کریں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ آپ کی خارجہ پالیسی اور ہماری خارجہ پالیسی پر مناسب وقت پر بات کروں گا۔