تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

’آئی ایم ایف نے 450 ملین ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی‘

اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات کامیاب رہے، عالمی مالیاتی فنڈز نے 450 ملین ڈالر کی دوسری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

اسلام آباد میں معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ حکومتی معاشی کمیٹی نے پریس کانفرنس کی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے حکومت نے اہم فیصلے کیے اسی لیے تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہو رہی ہے، مجموعی قومی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی پالیسیوں کی بدولت زرمبادلہ کےذخائرمیں اضافہ ہورہا ہے، ڈومیسٹک ٹیکس نیٹ میں21فیصداضافہ ہوا، تاجروں کو مختلف مراعات دینے کے مثبت اثرات مرتب ہوئے اسی وجہ سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوا، اسی طرح سیمنٹ کی پیداوار 16 ملین ٹن سے زائد ہوگئی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ملک میں تعمیرات کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں جبکہ برآمدات میں چار فیصد اضافہ ہوا، ورلڈ بینک کے صدر اور آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت اور اہداف پر اطمینان کا اظہار کیا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کےمثبت اقدامات سےملکی معیشت کوسہاراملا، اسی وجہ سے آئی ایم ایف نےپاکستان کیلئےدوسری قسط فراہم کرنےکافیصلہ کیا، جلد ہی پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی دوسری قسط مل جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف سے دوسری قسط دسمبر میں ملنے کا امکان

عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ  ڈالر کے ذخائر مسلسل بڑھ رہے جبکہ روپےکی قدرمستحکم ہوئی ہے، اسی طرح ایف بی آر کی وصولیاں 16 فیصد بڑھی ہیں، جولائی سےاب تک اسٹاک مارکیٹ میں 6 فیصد اضافہ ہوا۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ ہم نے گزشتہ حکومت کا2.4ارب ڈالرقرضہ واپس کیا جبکہ رواں سال حکومت نے اسٹیٹ بینک سےایک روپے کا قرضہ نہیں لیا، اقتصادی مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، گھربنانےسےوابستہ کاروبارمیں ٹیکس کاخصوصی ریٹ رکھ رہےہیں اسی طرح  حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے بھی اقدامات کررہی ہے جس کے تحت 200 ارب اضافی برآمد کنندگان کو دیے جائیں گے اور انٹرسٹ ریٹ میں اضافےکا بوجھ حکومت ہی برداشت کرےگی اور اسٹیٹ بینک کو قرضوں کی مد میں دی جانے والی رقم میں 100 ارب کااضافہ کیاجائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کواضافی رقم سےبرآمدی شعبےکو300ارب روپے اضافی ملیں گے، ایسے اقدامات سے نہ صرف پیداوار بڑھےگی بلکہ برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا جبکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے، اُن کا کہنا تھا کہ سرکلرڈیٹ  کم کرنےکیلئےاقدامات اٹھا رہے ہیں، معیشت اس وقت بہترہوگی جب زیادہ ڈالر کمائیں گے۔

Comments

- Advertisement -